ماہ شعبان کی 3/ تاریخ کو عالم انسانیت کے مہر درخشاں، تاجدار ہدایت، اخلاق و کردار کے پیشوا، علم و آگہی کے رہبر، نور مجسم، عالم امکان کی انمول ہستی اور کائنات آدم اور عالم کی بے بہا موجود نے عرصہ گیتی پر قدم رکھا اور اپنے نور سے دنیا کو روشن اور منور کیا ہے۔ یہ ذات اعلی صفات امامت اور ولایت کی تیسری کڑی اور معصومین کی پانچویں فرد اور حدیث کساء کی مایہ ناز شخصیت ہے۔ آپ (ع) 3/ شعبان سن 4 ھج ق کو مدینہ منورہ میں حضرت علی (ع) اور فاطمہ زہراء (س) کے گھر میں پیدا ہوئے۔
امام خمینی (رح) اس دن لوگوں کو مبارک باد دیتے ہوئے فرماتے تھے:
جب تک ہم لوگ حقیقی محافظ اور پاسدار رہیں گے اس وقت دنیا کی بڑی طاقتیں اور سامراجی ممالک ہمارا کچھ بگاڑ نہیں سکتے۔ اور آج کا دنیا پر جو دباؤ ہے اسی وجہ سے ہے اور وہ لوگ جان چکے ہیں کہ یہاں نہ اب بغاوت کا کوئی مفہوم ہے اور نہ ہی فوجی حملوں کا کوئی خطرہ ہے اور اب ایران علاقہ میں اور اسلام کے لحاظ سے ایک خاص طاقت بن چکا ہے۔