اربعین حسینی (ع)

اربعین حسینی (ع)

پہلا چہلم وہ دن ہےکہ جب حسین ابن علی (ع) کے مشہور زائر پہلی بار کربلا آئے، پیغمبر اسلام(ص) اور امیرالمومنین(ع) کے صحابی جابر ابن عبداللہ انصاری اور عطیہ آئے۔

اربعین حسینی کی اہمیت اس لئے ہےکہ اربعین میں امام حسین (ع) کی شہادت کی یاد زندہ ہو گئی اور یہ بہت اہم بات ہے۔

آپ غور کیجئےکہ اگر بنی امیہ، امام حسین (ع) اور انکے اصحاب با وفا کو صفحہ ہستی سے مٹانے میں کامیاب ہوجاتے اور ان کی یاد اس زمانے کے انسانوں اور آیندہ نسلوں کے ذہن سے مٹا دیتے، کیا ایسی صورت میں یہ شہادت عالم اسلام کےلئے مفید ہوتی؟

اگر اس زمانے کےلئے موثر بھی ہوتی تو کیا یہ واقعہ تاریخ میں آیندہ نسلوں کےلئے، مشکلات میں، تاریکیوں میں، ظلمتوں میں اور تاریخ میں ظاہر ہونے والے یزیدیوں کا گریبان چاک کرتا اور واضح طور پر اثر انداز ہوتا؟

اگر امام حسین (ع) شہید ہوجاتے، لیکن اس زمانے اور آیندہ نسلوں کو اس کا علم نہيں ہوتا کہ حسین شہید ہو گئے تو یہ واقعہ قوموں، معاشروں اور تاریخ کے ارتقاء، تعمیر اور ہدایت میں کتنا موثر ہوتا؟

ہاں امام حسین (ع) شہید ہوجاتے اور وہ خود خدا کی خوشنودی اور رضا کے بلند درجات پر فائز ہوجاتے، وہ شہید کہ جو پردیس میں اور تنہائی میں خاموشی سے شہید ہو گئے، آخرت میں انہیں ان کا اجر ملےگا، وہ کتنا نمونہ عمل قرار پائے، وہ شہید مشعل راہ بنتا ہےکہ جس کی شہادت اور مظلومیت کو اس کی ہم عصر نسلیں اور آیندہ نسلیں یاد رکھتی ہیں، وہ شہید نمونہ عمل بنتا ہےکہ جس کا خون اچھل کر تاریخ پر محیط ہوجاتا ہے، ایک قوم کی مظلومیت اس وقت ظلم و بربریت کے کوڑوں سے لہولہان قوموں کے جسموں پر مرحم رکھ سکتی ہےکہ یہ مظلومیت ندا بن جائے، یہ مظلومیت دوسرے انسانوں کے کانوں تک پہنچے، یہی وجہ ہےکہ آج عالمی طاقتیں ایک دوسرے کی آواز سے آواز ملا کر چلا رہی ہیں تاکہ ہماری آواز نہ سنی جا سکے، یہی وجہ ہےکہ خزانوں کے منھ کھولنے کےلئے آمادہ ہیں تاکہ دنیا یہ نہ سمجھ سکےکہ ایران پر مسلط کی گئی جنگ کیوں شروع ہوئی، کس کے ہاتھوں اور کس کے اکسانے پر؟

اس وقت بھی استعماری طاقتیں آمادہ تھیں کہ جو کچھ ہے وہ لٹا دیں تاکہ امام حسین (ع) اور خون حسین کا نام و نشان اور عاشور اس زمانے اور آیندہ آنے والی قوموں کےلئے ایک سبق کی صورت میں باقی نہ رہ سکے اور اس کی شناخت مٹ جائے؛ تاہم آغاز میں لوگوں کو نہیں معلوم تھا کہ یہ واقعہ کتنا عظیم ہے، جیسے جیسے وقت گزرتا گیا لوگ اس کی عظمت سے واقف ہوتے گئے۔


ای میل کریں