دنیائے انسانیت کو چیلنجز کا سامنا ہے؛ اسی لئے امام محمد تقی(ع) کی سیرت آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کےلئے مشعل راہ ہے اور نمونہ عمل ہے۔
سید ساجد علی نقوی نے امام محمد تقی علیہ السلام کے یوم شہادت پر اپنے پیغام میں کہا: امام محمد تقی(ع) نے جہاں اپنی روحانیت اور تبلیغ کے ذریعے انفرادی اور ذاتی زندگی میں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں اجتماعی طرز زندگی اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا اسی لئے آپ کی سیرت آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کےلئے مشعل راہ ہے اور نمونہ عمل ہے۔
امام محمد تقی علیہ السلام نے قرآن کریم کے ساتھ ساتھ سنت و سیرت رسول اکرم (ص) اور امیر المومنین علی(ع) سمیت اپنے اجداد سے ودیعت ہونے والے علم، مرتبے، منزلت، روحانیت اور عمل کے ذریعے اپنے وقت کے عام انسان، عام مسلمان اور حکمران کو رشد و ہدایت فراہم کی جس کے اثرات حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کے دور میں ان کے معاشرے اور ماحول میں واضح انداز میں مرتب ہوئے اور لوگوں کی کثیر تعداد راہ حق اور سچائی کی طرف متوجہ ہوئی۔
علامہ نے کہا: دور حاضر میں دنیائے انسانیت کو بالعموم اور عالم اسلام کو بالخصوص جن بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا ہے اور انسانی معاشرے جس گراوٹ کا شکار ہوچکے ہیں اس میں انسانوں کو ہدایت اور روحانیت کی ضرورت ہے جو انہیں امام تقی (ع) کی سیرت کا مطالعہ کرکے اور اس پر عمل کرکے حاصل ہوسکتی ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی سیرت اقدس پر عمل کرکے انسانیت کو مسائل سے نجات دلائیں اور حقیقی اسلامی و جمہوری سسٹم رائج کرکے عدل و انصاف سے مزین معاشرے تشکیل دیں اور اپنا انفرادی و اجتماعی کردار ادا کریں۔