تمام جسم و روح کے اوپر غالب آگئے ہیں

تمام جسم و روح کے اوپر غالب آگئے ہیں

روبن ووڈ زورث:

جماران میں امام سے اپنی ملاقات کے سلسلے میں لکھتا ہے کہ جس وقت امام خمینی [رہ] دروازہ سے اندر داخل ہوئے ایسا محسوس ہوا کہ ان کے اطراف میں تیز محکم معنوی ہوائیں چلنے لگی ہیں گویا اس بوڑھے رنگ کی عبا اور کالے عمامہ اور سفید ڈاڑھی کے درمیان روح حیات دوڑ رہی تھی۔ اس طرح کہ تمام دیکھنے والوں کو اپنی طرف جذب کر لیا۔ اس وقت میں نے محسوس کیا کہ ان کے حضور میں ہم سب بہت چھوٹے ہو گئے ہیں۔ اور گویا اس ہال میں انکے علاوہ اور کوئی موجود نہیں ہے۔ ہاں وہ نور کا ایک مرقع تھے جو تمام حاضرین کے قلب و روح میں رسوخ کر گئے، اور وہ سارے معیار کہ جن  کے بارے میں، میں گمان کر رہا تھا کہ ان کی شخصیت کی تعریف اور مقام کو سمجھنے میں میری مدد کریں گے سب بے کار ہو گئے۔ ان کے حضور نے اس قدر ہمارے اوپر اثر کیا کہ میں محسوس کر رہا تھا  کہ میرے تمام جسم و روح کے اوپر غالب آگئے ہیں۔

 جس وقت وہ اپنی کرسی پر بیٹھے میں نے احساس کیا کہ ان کے وجود سے ایک نورانی طاقت اور قدرت ساطع ہو رہی ہے اور یہ قدرت ہوا کے اس جھونکے کے مانند تھی کہ جب اس میں دقت کرتے تو اس میں ایسا لگتا کہ اس کے اندر سکون و اطمینان پوشیدہ ہے۔ اس لیے کہ امام خمینی [رہ] بے حد مسلط  اور استوار شخص تھے۔ در عین حال آپ ان کو ایسا خاموش اور مطمئن پاتے کہ گویا ایک ثابت اور استوار طاقت ان کے اندر جاری اور ساری ہے۔ البتہ یہ طاقت وہی چیز ہے جس نے ایران کی گزشتہ حکومت کی جڑیں اکھاڑ کر پھینک دیں۔ کیا ایسی شخصیت کا حامل کوئی عام یا عادی انسان ہو سکتا ہے؟ میں نے دنیا کی بڑی بڑی شخصیتوں کو ان سے زیادہ بزرگ یا ان کے جیسا نہیں پایا۔ مختصر الفاظ میں یوں کہہ سکتا ہوں کہ گویا وہ گزشتہ نبیوں میں سے ایک نبی تھے یا اسلام کے لیے موسی بن کر آئے تھے تا کہ فرعون کو اپنی سر زمین سے نکال باہر کریں۔

ای میل کریں