امام ؒکے تمام کاموں میں نظم وضبط کے علاوہ عام طورپر ایک خاص بات یہ تھی کہ ایک کام دوسرے کام کے ضائع ہونے کا موجب نہیں بنتا تھا اور نہ ہی ایک کام کی مصروفیت دوسرے امر کو بروقت بجا لانے کے سلسلہ میں غفلت کا سبب بن سکتی تھی۔ روزانہ آپ عبادت، قرآن کی تلاوت، دعائیں ، مختلف موضوعات کا مطالعہ، اخبار سننا یا چہل قدمی، ہلکی پھلکی ورزش (جو ان کے ڈاکٹروں کی طرف سے تندرستی کی خاطر لازمی تھی) شرعی سوالات کا جواب، اجازات واستجازات، وجوہات شرعیہ کو قبول کرنا، ملاقاتیں ، گھر کے افراد کو وقت دینا اور ان کے ساتھ بھی بیٹھنا، صفائی واستراحت یہ سارے کام باقاعدہ نظم وضبط کے تحت اپنے مقررہ وقت پر انجام پاتے تھے۔ یہی ٹائم ٹیبل ان کے ہفتہ وار کاموں پر حاکم تھا۔ مثلاً ہر جمعہ کی صبح ۸ بجے کی خبروں کا خلاصہ سننے کے بعد غسل اور نہانے کیلئے باتھ روم جاتے تھے۔