سوال:کن اشخاص پر زکات فطرہ واجب ہے؟
جواب: زکات فطر ہ ہراس شخص پر واجب ہے کہ جومکلف اورآزاد ہواوربالفعل یابالقوہ غنی ہو ۔ لہذا بچے اوردیوانہ پر واجب نہیں ہے۔اگرچہ وہ کبھی دیوانہ رہتا ہواورکبھی نہیں ،جبکہ اس کے جنون کاوقت عید کی رات داخل ہونے کے وقت ہواوران دونوں کے ولی پر بھی واجب نہیں ہے کہ ان کی طرف سے انہی کے مال میں سے اداکرے بلکہ اقویٰ یہ ہے کہ اگر کوئی بچہ یادیوانہ کسی کے یہاں سے کھاتے پیتے ہوں توان کی زکات فطرہ بھی اس پرسے ساقط ہے ۔نیز جوشخص شب عید کے داخل ہونے کے وقت بے ہوش ہواس پربھی فطرہ واجب نہیں ہے اسی طرح سے غلام پر بھی واجب نہیں ہے اوراس فقیر پر بھی زکات فطر ہ واجب نہیں ہے کہ جس کے پاس اپنے اوراپنے اہل وعیال کے سال بھر کے اخراجات نہ فعلاً ہوں اورنہ بالقوہ ۔البتہ مخارج کاحساب لگاتے ہوئے قرض اوردیگر مستثنیٰ کئے جانے والے امور نکال لئے جائیں گے اوراحتیاط یہ ہے کہ وہ قرضے کہ جواسے اسی برس ادا کرنے ہیں انہیں ملحوظ رکھا جائے نہ کہ دوسروں کوبھی ۔البتہ جس شخص کے پاس بھی شب وروز کے مخارج سے ایک صاع کے برابر اضافی ہو تواولی یہ ہے کہ وہ زکات فطرہ اداکرے بلکہ ہرصورت میں فقیر کے لئے مستحب ہے کہ زکات فطرہ ادا کرے ۔اگروہ ایک صاع کواپنے اہل نفقہ میں گھوماتا رہے اورپھر جب یہ گردش مکمل ہوجائے توکسی غیر کوصدقہ دیدے ۔ یہ اس صور ت میں ہے کہ جب ان کے درمیان کوئی غیر مکلف شخص نہ ہو،ورنہ احتیاط یہ ہے کہ صرف مکلفین کے درمیان گھومانے پر اکتفاء کرے اوراگرولی کسی غیر مکلف سے زکات فطر ہ لے لے تواسی پر خرچ کرے گا ۔ جبکہ وہ مکلف کے علاوہ کسی دوسرے کو نہیں دے سکتا ۔
تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 45