سوال: مرد اور عورت اگرنماز میں برابر کھڑے ہوں یا عورت آگے کھڑی ہو توکس کی نماز باطل ہے؟
جواب: مرد اور عورت اگرنماز میں برابر کھڑے ہوں یاعورت آگے کھڑی ہو تو بناء براقویٰ دونوں کہ نماز صحیح ہے لیکن اگر دونوں ایک ساتھ نماز پڑھنا شروع کر دیں تو دونوں کے لئے مکروہ ہے اگر ایک ساتھ شروع نہ کریں ،تو جس نے بعد میں نمازپڑھنا شروع کی ہے ، اس کے لئے مکروہ ہے ۔ لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ عورت اوور مرد ایک دوسرے کے برابر یا عورت مرد سے آگے نماز نہ پڑھے ۔اس حکم میں محر م اور غیر محرم میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ نیز اس میں بھی کوئی نہیں ہے -------کہ دونوں بالغ ہوں یا غیر بالغ ، یایہ کہ ان میں سے ایک بالغ اور دوسرا غیر بالغ ہو ، بلکہ یہی حکم بیوی اور شوہر کے لئے بھی ہے اورکسی چیز کے حائل (جیسے پردہ ) ہوجانے اور ان کے درمیان ہاتھ کے دس ذراع کا فاصلہ ہو نے کی صورت میں کراہت ختم ہوجاتی ہے اور حائل میں احتیاط یہ ہے کہ اس میں سے دیکھا نہ جاسے جیسا کہ پیچھے کھڑا ہو نے میں احتیاط یہ ہے کہ عورت اس طریقے سے کھڑی ہو کہ اس کہ پیشانی کی جگہ مرد کے پائوں کے پیچھے ہو ، اگر چہ بعید نہیں ہے کہ معمولی حائل (اگر دیکھنے سے مانع نہ بھی ہو ) اور پیچھے کھڑاہونا (اگر چہ تھوڑاسا ہی کیوں نہ ہو ) کافی ہو ۔