اسلام کی نظر میں عورتوں اور مردوں کے حقوق مساوی ہیں
سوال : مسلمانوں کی آبادی کا ایک عظیم حصہ عورتوں پر مشتمل ہے ۔ آپ کی نظر میں اسلامی نظام حیات کے اندر عورت کن حقوق اور کس مقام کی حامل ہے؟
جواب: آج کل ایران کی مسلمان عورتیں شاہ کے خلاف مظاہروں اور سیاسی جد و جہد میں مصروف ہیں مجھے یہ اطلاع ملی ہے کہ ایران کے شہروں میں عورتیں سیاسی محافل برپا کرتی ہیں ۔
اسلامی نظام کے اندر عورتوں کو وہی حقوق حاصل ہیں جو مردوں کو حاصل ہیں ۔ مثلا تعلیم کا حق؛ کام کرنے کا حق؛ مالکیت کا حق؛ ووٹ دینے کا حق؛ ووٹ لینے کا حق و غیرہ ۔ مردوں کو جس قسم کے حقوق حاصل ہیں عورتوں کو بھی اسی قسم کے حقوق حاصل ہیں ۔ البتہ جس طرح بعض چیزیں مفاسد کے پیش نظر مردوں پر حرام ہیں اسی طرح بعض امور برے نتائج کا حامل ہونے کی بناپر عورتوں کے اوپر بھی حرام ہیں ۔ اسلام کا ہدف یہ ہے کہ مردوں اور عورتوں کی انسانی حیثیت محفوظ رہے اور عورتیں مردوں کے ہاتھوں کھلونا نہ بنیں ۔ باہر کی دنیا میں ہونے والا یہ پروپیگنڈا کہ اسلام عورتوں کے ساتھ سختی برتناہے، غلط اور باطل ہے ۔ یہ مفاد پرستوں کی کارستانی ہے ۔ وگرنہ اسلام کے اندر مرد اور عورت دونوں کو مساوی اختیارات حاصل ہیں ۔ اگر کوئی تفاوت ہے تو دونوں کے لئے ہے ۔ وہ بھی ان کی فطری ساخت کے تناسب سے ۔
امام خمینی(رح) کا امل کے ساتھ انٹرویو (پیرس، نوفل لوشاتو)