آزادی

امام خمینی (رح) اور آزادی

آزادی قانونی حدود میں ہے

امام خمینی(رح) نے مغربی آزادی پر جو کہ انسانی اخلاقیات کے بر عکس اور شریعت اور عقل کے مخالف ہے اس پر تنقید کرتے ہوئے آزادی کو اسلامی تعلیمات کے دائرے میں بیان کرتے ہوئے کہا آزادی سے مراد جو معاشرہ کے مفادات ،احکام اور الہی قوانین پر مبتنی اور عوام کی ضروریات اور مفادات سے سازگار ہو۔اور اس چیزکے معتقد ہیں کہ اسلامی قوانین نے تمام انسانوں کے لئے سالم اور عقلی آزادی کی ذمہ داری لی ہے۔

اس طرح امام خمینی(رح) نے فردی ، سیاسی، عقیدتی،بیانی، اجتماعی، اور مذہبی آزادی کو تسلیم کرتے ہوے اہم فیصلوں میں عوام کی آزادانہ شرکت، اور دوسرے موارد جیسے شرعیت، عقل، اخلاق، انسانی رسومات، قانون، سازش نہ کرنا، فتنہ برپا نہ کرنا اور کسی کو آزار نہ پہنچانا ان کو آزادی کے عنوان کے تحت مطرح کیا ہے۔

امام خمینی(رح) کے بائیس جلدوں پر مشتمل امام خمینی(رح) کے اقوال کا مجموعہ آزادی کی اہمیت اور حقیقت  کو بیان کرتا ہے اور یہ حقیقت دو اعتبار سے 1۔ بیرونی فرض سے انسانی آزادی  2۔ انسانوں کے تسلط سے آزادی۔ مطرح ہے۔

امام خمینی(رح) نے  آزادی کو نعمت اور الہی امانت شمار کرنے کے ساتھ ساتھ  اس الہی نعمت کی شناخت کو توحید کی ابتدا سے مطرح کرتے ہیں اور آزادی کو طبیعی اور فطری حقوق میں سے شمار کرتے ہیں اور معتقد ہیں کہ کسی انسان کو حق نہیں کہ وہ دوسرے انسان کو اپنے سامنے تسلیم ہونے پر مجبور کرے بلکہ سب کو خدا وند کے سامنے سرخم تسلیم ہونا چاہیے اور اسے بنیادی اعتقاد اور انسان کی حقیقی آزادی کے طور پر یاد کیا ہے اور قانون اور عقل کے مطابق آزادی کو مورد تاکید قرار دیا ہے۔

آزادی قانونی حدود میں ہے(صحیفہ امام ج7 ص 478) آزادی اسلام کی بنیادوں میں سے ایک ہے(صحیفہ امام ج 4 ص 242) آزادی بہترین نعمت ہے جس کو خداوند نے انسانوں کے لئے قرار دیا ہے(صحیفہ امام ج 7 ص367)

آزادی قانونی حدود میں یعنی جس حد تک خدا وند نے ہمیں آزادی دی ہے اسی حد تک ہم آزاد ہیں ،فتنہ کرنے کے لئے آزاد نہیں ہیں ،کوئی بھی انسان انسانیت کے خلاف کام کرنے کے لئے آزاد نہیں، کوئی انسان اپنے بھائی کو اذیت پہنچانے کے لئے آزاد نہیں ہے (صحیفہ امام ج8 ص283)

اسلام میں ظلم نہیں ہے بلکہ اسلام میں تمام طبقات مرد، عورت، گورے، کالے،  کے لئے آزادی ہے اس حکومت میں سب آزاد ہیں تانکہ اپنے عقیدہ کا اظہار کر سکیں۔(صحیفہ امام، ج5ص476)

ہم سب کو جاننا چاہیے کہ مغربی آزادی جو جوان لڑکے اور لڑکیوں کی تباہی کا سبب بنی ہے شریعت اور عقل نے اس کی مذمت کی ہے (صحیفہ امام ج 21ص453)

ای میل کریں