مبارزے اور جہاد پر وحدت کو مقدم کرنے یا اس کے برعکس

مبارزے اور جہاد پر وحدت کو مقدم کرنے یا اس کے برعکس

اُن کے خلاف مبارزہ نہیں کرنا چاہیے

سوال: آج مختلف علاقوں  اور ممالک میں  مسلمان عالمی کفر اور طاغوت کے خلاف مبارزے اور جہاد میں  مشغول ہیں ۔ اگر اس دوران بعض افراد میں  کچھ کمزور پہلو نظر آئیں ، لیکن وہ مجاہدین اور انقلابیوں  کے مقابلے میں  کسی قسم کا موقف نہیں  اختیار کرتے، کیا اُن کے خلاف ان میں  موجود بعض کمزور پہلووں  کی وجہ سے مبارزہ کرنا جائز ہے؟ یا یہ کہ وحدت کی خاطر اُن کے ضعیف پہلوئوں  کو نظرانداز کردینا چاہیے؟ کلی طورپر، مبارزے اور جہاد پر وحدت کو مقدم کرنے یا اس کے برعکس عمل کرنے کا معیار اور ضابطہ کیا ہے؟

جواب:اگر انقلاب اسلامی کو کمزور نہیں  کررہے اور اسلامی جمہوریہ کے خلاف سازش نہیں  کرتے تو وہ امان میں  ہیں  اور اُن کے خلاف مبارزہ نہیں  کرنا چاہیے۔

استفتاءات، ج ۱، ص ۴۸۳

ای میل کریں