راوی: حجت الاسلام و المسلمین فردوسی پور

آیت اللہ قمی کے گھر کا واقعہ

مدرسہ فیضیہ کے واقعہ کے بعد مشہد مقدس میں آیت اللہ قمی کے گھر پر مجلس عزاداری تھی

ID: 67806 | Date: 2021/01/24

آیت اللہ قمی کے گھر کا واقعہ


راوی: حجت الاسلام و المسلمین فردوسی پور


 


مدرسہ فیضیہ کے واقعہ کے بعد مشہد مقدس میں آیت اللہ قمی کے گھر پر مجلس عزاداری تھی۔ ہم لوگوں گھر کے باہر سڑک پر تھے کیونکہ گھر کے اندر اتنی جگہ نہیں تھی۔ گھر کے باہری حصہ میں کافی بھیڑ تھی۔ ان کے گھر سے لیکر بازار اور مدرسہ سلیمان خان تک مختصر یہ کہ لوگوں کی کافی بھیڑ تھی۔ اس مجلس میں سب سے پہلے آقا نوغانی نے تقریر کی اور اس کے بعد امام کے اعلانیہ کے پڑھنے کی بات تھی جیسے ہی آقا نوغانی کی تقریر تمام ہوئی اور امام کے اعلانیہ پڑھا جانے لگا میں متوجہ ہوا کہ آپ کے گھر کے قریب کے ٹیلیفون اکسینج سے اہلکاروں کا ایک گروہ توپ اور بندوقوں کے ساتھ لوگوں کے درمیان آگیا اور پوچھ تاچھ کئے بغیر ہی ابتدائے گلی سے لوگوں کو بندوق کی نال سے مارنا شورع کردیا۔ جب لوگوں نے یہ منظر دیکھا تو انہوں نے بھی حملہ بول دیا تا کہ یہ لوگ فرار کر جائیں۔ کچھ لوگ زمین پر گرگئے ان میں سے ایک آیت اللہ خامنہ ای کے والد سید جواد خامنہ ای بھی تھے جو آیت اللہ قمی کے گھر سے باہر نکل رہے تھے اور اپنے گھر جارہے تھے لیکن یہ زمین پر گر گئے اور بھیڑ ان کے اوپر سے روانہ ہوگئی۔ جب ہم لوگوں نے یہ منظر دیکھا تو کچھ جوان طلاب کے ہمراہ یاعلی اور یا حسین کے نعرہ کے ساتھ ان حکومتی چاپلوسوں پر حملہ آور ہوئے۔ اسی اثنا میں علاقہ کوتوالی کے رئیس نے آتی اللہ قمی کے سامنے کے مدرسہ کو اپنا مرکز بنایا تھا وہاں سے باہر نکلا اور سرگرم لوگوں میںایک فرد کو مارا یہ دیکھ کر مجمع سے ایک تہرانی اٹھا اور اس کوتوال ایک زوردار طمانچہ مارا اس کا چشمہ ٹوٹا اور چہرہ سرخ ہوگیا۔ پاسبانوں نے اس فرد کو پکڑلیا اور مدرسہ کے باہر لے گئے اور مدرسہ کا دروازہ بھی بند کردیا۔


یہ منظر دیکھ کر پولیس اہلکاروں نے لوگوں کو پیچھے ہٹایا لیکن اچانک رک گئے اور ہم نے بھی جو یہ حملہ کیا تھ اس میں 2/ یا 3/ کوتوانی کے آفیسر کا پیچھا کیا اس طرح سے وہ بھی فرار کر گئے۔ میں نے ان میں سے ایک کا پیچھا کیا اور ایک سرگرم برادر جو ابھی زندہ ہے آگے آئے اور مجھ سے درخواست کی کہ اسے نہ مارو۔ اگر مارنا ہی ہے تو مجھے ماردو لیکن اسے نہ مارو، کل تمہارے لئے خطرناک ہے۔ اس کے بعد مجھ سے کہا: اگر پکڑلئے گئے تو اعتراف نہ کرنا کہ تم نے اس آفیسر کو مکا مرا تھا۔ اسی کے دوران کہ ہم لوگ سڑکوں پر مقابلہ کررہے تھے۔ آقائے طبسی، آیت اللہ قمی کے گھر میں گئے اور آپ نے انقلاب، قیام اور روحانی تحریک کے بارے میں ایک جوشیلی اور طولانی تقریر کی۔ البتہ اس سے پہلے وہاں پر امام کا اعلانیہ پڑھا جا چکا تھا۔