کس طرح بدن کو پچھلی، دائیں یا بائیں جانب پھیرنا، مبطل نماز ہے؟

پورے بدن کو پچھلی یا دائیں یا بائیں جانب پھیرنا

ID: 64056 | Date: 2020/05/12

سوال: کس طرح بدن کو پچھلی، دائیں یا بائیں جانب پھیرنا، مبطل نماز ہے؟


جواب: پورے بدن کو پچھلی یا دائیں  یا بائیں  جانب پھیرنا۔ بلکہ دائیں  جانب یا بائیں  کی در میانی جانب اس طرح مڑنا کہ قبلہ رُخ ہونے سے خارج ہو جائے، ان اعمال کو عمداً انجام دینے سے نماز باطل ہوجاتی ہے۔ بلکہ اگر پورے بدن کو اس قدر پھیر ے کہ مشرق ومغرب سے خارج ہو جائے تو اس سے نماز باطل ہوجاتی ہے۔ اگرچہ سہواً یا کسی دباؤ وغیرہ کی وجہ سے ہی ایسا کرے۔ہاں  اگر اس کا بدن قبلہ کی جانب ہوتو فقط چہرے کو معمولی سا دائیں  یا بائیں  جانب پھیر نے سے نماز باطل نہیں  ہوتی۔ البتہ ایسا کرنا مکروہ ہے۔، لیکن اگر چہرے کو اس حد تک زیادہ پھیرے کہ اس کا چہرہ قبلہ کی دائیں  یا بائیں  طرف واقع ہو تو بناء بر اقویٰ یہ نماز کو باطل کردیتا ہے۔


تحریر الوسیلہ، ج1، ص 205