ہمیں آج پہلے سے کہیں زیادہ ان مجالس عزاء کی ضرورت ہے:امام خمینی (رح)

یہ مجالس اور جلوس شعائر الہی ہیں اور شعائر الہی کو زندہ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے ہر گز یہ نہ سوچیں کہ ہم سید الشھداء کے لئے روتے ہیں امام حسین علیہ السلام کو ہمارے آنسووں کی ضرورت نہیں ہے۔

ID: 55458 | Date: 2018/09/15

آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ ان مجالس عزاء کی ضرورت ہے:امام خمینی (رح)


یہ مجالس اور جلوس شعائر الہی ہیں اور شعائر الہی کو زندہ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے ہر گز یہ نہ سوچیں کہ ہم سید الشھداء کے لئے روتے ہیں امام حسین علیہ السلام کو ہمارے آنسووں کی ضرورت نہیں ہے ۔


جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) عزاداری امام حسین علیہ السلام کے بارے میں فرماتے ہیں جب ماہ محرم میں  ایک قوم پورے ملک میں ایک ہی ذکر کرتی ہے اور آہو بکاء کرتی ہے آپ ہر گز یہ نہ سوچیں کے یہ رونا اور ماتم کرنا امام حسین علیہ السلام کے لئے ہے امام حسین علیہ السلام کو ہمارے اس گریہ و زاری کی ضرورت نہیں ہے لیکن یہ مجالس لوگوں کو متحد کر کے ان کی ہدایت کرتی ہیں۔


امام خمینی (رح) ماہ محرم میں ذاکرین اور مقررین کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے ارشاد فرماتے ہیں  علماء اور مقررین ماہ محرم میں خصوصا ماہ محرم کے عشرہ اولی میں ان عزاداروں کو تیار کر سکتے ہیں۔


انقلاب اسلامی کے بانی حضرت امام خمینی مجالس کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے ارشاد فرماتے ہیں مجالس کا سیاسی پہلو دوسرے سارے پہلووں سے افضل ہے امام (رہ) فرماتے ہیں ائمہ اطہار علیہم السلام مجالس کے سیاسی پہلو پر کافی تاکید کرتے تھے ہمارے بعض ائمہ فرماتے ہیں کہ ہمارے مصائب کو منبروں سے بیان کریں مجالس میں گریہ و زاری کی اتنی اہمیت ہیکہ روایات میں ملتا ہے اگر کوئی امام حسین علیہ السلام پر روے یا رولاے یا رونے والوں کی طرح صورت بناے تو اس کو بہت ثواب ملے گا یہاں پر رونا مقصد نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب مجلس کا سیاسی پہلو ہے ہمارے ائمہ چاہتے تھے کہ اس قوم  کو ان مجالس کے ذریعے متحد کریں۔


رہبر انقلاب فرماتے ہیں آج آپ کو طرح طرح کی باتوں کے ذریعے بھکایا جاے گا کوئی یہ کہے گا کہ ان مجلسوں کی اب کیا ضرورت ہے اتنا خرچ کرنے کی کیا ضرورت ہے یہ جو ہم مجالس پر خرچ کرتے یہ ہم غریب اور مسکینوں پر خرچ کریں یہ بھی ضروری ہیں لیکن آج ہمیں پہلے سے زیادہ مجالس کی ضرورت ہے اس وقت بین الاقوامی سطح پر ان جلوسوں اور مجالس نے ایک سیاسی رخ اپنا لیا ہے جو کہ ان مجالس اور جلوسوں کا حق بھی تھا۔


یہ مجالس اور جلوس شعائر الہی ہیں اور شعائر الہی کو زندہ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے ہم نے اسلامی حکومت اسلامی شعائر کو زندہ رکھنے کے لئے قائم کہ نہ ان شعائر الہی کو ختم کرنے کے لئے امام (رہ) فرماتے ہیں عاشورہ کو زندہ رکھنا ایک عبادت ہے ایک ایسے شہید کے لئے عزادری کرنا جس نے اپنا سب کچھ  اللہ کی راہ میں قربان کر دیا بہترین عبادت ہے ہمیں ان مجالس اور جلوسوں سے بھر پور فائدہ اُٹھانا چاہیے ہم اپنے انہی آنسووں کے ذریعے اسلام کے مقابلے میں کھڑی ہونے والی چٹانوں کو اپنے آنسووں کے سیلاب میں بہا سکتے ہیں۔


امام خمینی(رہ) انقلاب اسلامی کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوے ارشاد فرماتے ہیں ہم ان مجالس اور جلسوں کی برکت کی وجہ رضا شاہ جیسے ظالم اور طاقتور حاکم کو شکست دینے میں کامیاب ہوے ہیں۔