رہبر معظم انقلاب اسلامی سے روسی اور ترکی صدر کی ملاقات

شام میں امریکی شکست اس بات کا مظہر ہے کہ امریکہ کو مہار کیا جاسکتا ہے

خطے میں جاری کشیدگی اور مشکلات کا اصلی سبب امریکہ/ اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور تعاون پر تاکید

ID: 55389 | Date: 2018/09/08

ابنا  کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ملاقات میں شام میں امریکہ کو مہار کرنے کے کامیاب نمونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ کو شام ميں تاریخی شکست کا سامنا ہے اور امریکہ شام میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں ناکام ہوگیا ہے۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور روس کے باہمی تعلقات کے فروغ کے سلسلے میں روسی صدر کے بیان کی تائيد کرتے ہوئے فرمایا: شام میں ایران اور روس کا باہمی تعاون بہترین نمونہ اور کامیاب تجربہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ سے خطے میں امن و ثبات قائم کرنے میں مدد ملےگی۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی نے روس، ایران اور ترکی کے خلاف امریکی پابندیوں کو باہمی تعاون کے فروغ ميں مشترکہ نقطہ قراردیتے ہوئے فرمایا: روس اور ایران کو سیاسی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے ساتھ ساتھ باہمی معاہدوں کو بھی عملی جامہ پہنانے پر خاص توجہ مبذول کرنی چاہیے۔


اس ملاقات میں نائب صدر جہانگیری بھی موجود تھے روسی صدر نے تہران میں سہ فریقی سربراہی اجلاس کو کامیاب قراردیتے ہوئے کہا کہ روس اور ایران کے باہمی تعلقات میں فروغ کا سلسلہ جاری ہے اور شام میں روس اور ایران کے درمیان قریبی تعاون جاری ہے۔ روسی صدر نے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں ایران اور روس کے باہمی تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر سنگین غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات میں خطے میں جاری کشیدگی اور مشکلات کا اصلی سبب امریکہ کو قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ کو اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور تعاون پر سخت تشویش ہے۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد کو خطے میں جاری مشکلات کا اصلی راہ حل قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی ممالک باہمی اتحاد و یکجہتی کے ساتھ خطے میں جاری امریکی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ترکی اور ایران کے درمیان باہمی اتحاد اور تعاون کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: دونوں برادر اور ہمسایہ ممالک کو مشترکہ نکات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانا چاہیے دونوں ممالک کو مسئلہ فلسطین پر زیادہ سے زیادہ توجہ مبذول کرنی چاہیے اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں ایک لمحہ بھی غافل نہیں ہونا چاہیے۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے میانمار کے بارے میں ترک صدر کے مؤقف کی قدردانی کی۔


اس ملاقات میں ایران کے نائب صدر جہانگيری بھی موجود تھے ترکی کے صدر نے علاقہ کی صورتحال کو بحرانی قراردیتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کے باہمی تعاون سے علاقائي مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے ترک صدر نے امریکہ کے مدمقابل اسلامی ممالک کے اتحاد پر بھی تاکید کی۔