سید افتخار حسین شاہ بخاری

امام خمینی (رح) آج بھی زندہ ہیں

امام خمینی (رح) دنیا کے تمام مسلمانوں کی یکجہتی کا مظہر تھے

ID: 53634 | Date: 2018/05/18

امام خمینی (رح) آج بھی زندہ ہیں


آپ اپنا تعارف کرایں؟


میرا نام سید افتخار حسین شاہ بخاری ہے میرا تعلق ہندوستان کی ریاست جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ تحصیل سرنکوٹ سے ہے میں تعلمیمی ادارہ میں ایک معلم کی حیثیت سے  کام کر رہا  ہوں اور الحمدللہ کوشش رہتی ہے کے دینی امور میں بھی حصہ لیا جاے ۔


امام خمینی رح کی شخصیت کو کب اور کیسے پہچانا؟


میں ایک سید گھرانہ سے تعلق رکھتا ہوں جب ایران میں انقلاب کی تحریک چلی اس وقت سے ہی  پوری دنیا کے ذرائع ابلاغ امام خمینی (رح) کے بارے میں خبریں نشر کر رہے تھے اس وقت امام خمینی (رح) کی ذات دنیا کے تمام مسلمانوں اور خاص کر مظلوموں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھی کیوں کے امام خمینی (رح) ایک بار پھر دین محمدی کو زندہ کرنے کے لئے باطل کا مقابلہ کر رہے تھے اسی دور میں ہم نے بھی اس انقلاب کے بارے مختلف اخبارات کے ذریعے پڑھا اور امام خمینی (رح)  کی شخصیت کے بارے میں سنا میرا تعلق اہل سنت سے لیکن میں نے اہل تشیع کے احباب اور دوستوں سے بھی امام خمینی (رح)  کے بارے میں معلومات حاصل کی ہیں۔


امام خمینی کی شخصیت کے متعلق آپ کا کیا نظریہ ہے؟


میری نظر میں امام خمینی (رح)  دنیا کے تمام مسلمانوں کی یکجہتی کا مظہر تھے آپہ ایسے آفتاب کی مانند تھے جس کے طلوع ہونے سے بہت ساری تاریکیاں نور میں تبدیل ہو گئ اور  آپ ایک ایسے نایاب گوہر ہیں  جس کا بدل آج تک نہیں مل سکا  اگر یہ کہا جاے کے امام خمینی (رح)  صرف ایک سیاسی قائد تھے تو یہ اس عظیم شخص کے حق میں ظلم ہوگا بلکہ جس قدر امام خمینی (رح)  کو سیاسی معلاملات پر عبور حاصل تھا اس کہیں زیادہ دینی امور پر تسلط رکھتے تھے اور اپنے دور بھترین علماء میں سے ایک تھے اور آپ نے صرف شیعہ قوم کو دنیا میں  نہیں پہچنوایا بلکہ آپ نے تمام مسلمانوں کی نمائندگی کرتے ہوے حقیقی اسلام کو دنیا کے سامنے پیش کیا ہے اور ایک ایسے ملک کی بنیاد رکھی جو آج بھی تمام مسلمانوں کی نمائندگی کر رہا ہے میری دعا ہے کے خداوند اسلامی جمہوری ایران کی حفاظت فرماے ۔


اسلامی انقلاب ایران کے بارے میں آپ کے کیا خیالات ہیں؟


میں نے عرض کیا کے اسلامی جمہوریہ ایران اس وقت پوری دنیا میں تمام مسلمانوں کی نمائندگی کر رہا ہے اور حقیقیت میں اسلامی ملک ہے جس کے تمام قوانین اسلامی قوانین کے مطابق ہیں اور آج میں جب ایران میں دیکھ رہا ہوں کے کس طرح لوگ نماز، روزہ کو اہمیت دے رہے ہیں تو وہ بہت سارے شبہات جو میرے ذہن میں موجود تھے صاف ہوگے اور الحمد للہ آج میں بڑے افتخار سے یہ بات بول رہا ہوں کے اس وقت ایک اسلامی ملک ہے جو تمام مظلوموں کی حمایت کر رہا ہے وہ ایران ہے کیوں  یہ انقلاب کوئی عام انقلاب نہیں تھا بلکہ یہ ایک اسلامی انقلاب ہے جس نے اسلام کو دوبارہ حیات بخشی ہے انقلاب سے پہلے ایران کے بارے میں پڑھا تھا کہ ایران میں ہر طرح کی برائیاں پائی جاتی ہیں لیکن انقلاب کے بعد ایران میں وہ ساری برائیاں ختم ہو گئی ہیں اور اسلامی تعلیمات کو اہمیت دی جا رہی ہے ۔


امام خمینی کے تفکرات کے بارے میں آپ کی کیا راے ہے؟


آج پوری دنیا میں امام خمینی (رح) کے افکار سے لوگ متاثر ہیں اور الحمد للہ آج بھی امام خمینی (رح)  زندہ ہیں اور ہمارے درمیان موجود یہ لوگ جو مظلوموں کی حمایت میں بول رہے یہ سب امام خمینی (رح)  کے افکار کا نتیجہ ہے اور امام خمینی (رح)  اپنے افکار کے ذریعے ہمارے درمیان موجود اور زندہ  ہیں آپ کے افکار نے اسلامی امت کو بیداری دی ہے وحدت دی ہے صراط مستقیم کی طرف دوبارہ ان کو راغب کیا ہے ایک دور میں پوری دنیا ظلم کا شکار تھی لیکن امام خمینی (رح) نے مظلوموں کو ظلم کے خلاف بولنے کی طاقت دی اور ان کے اندر ظلم کے خلاف تحریک چلانے کی ہمت پیدا کی اور آج تمام مسلمانوں اور مظلوموں کو  اس عظیم شخص پر فخر ہے۔


یوم القدس کے متعلق آپ کی کیا راے ہے؟


آج ہمیں معلوم ہوتا کے امام خمینی (رح)  نے قدس کے مسئلہ کو عالمی مسئلہ کیوں بنایا یہ آپ کی روحانی بصیرت کا کمال تھا اس وقت امریکہ اور اسرائیل اس قدس شریف پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور امریکہ نے اپنے سفارتخانے کو منتقل کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس  سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کے امام خمینی (رح) جانتے تھے کے قدس کے لئے ان شیطانوں کی کیا سازشیں ہیں  امام (رہ) نے یوم القدس کی بنیاد رکھ کر دینا کے سیاسی افق پر جو کام کیا ہے وہ کوئی بھی نہ کر سکا اور یہ رہتی دنیا تک کے لیے استکبار کے منہ پر طمانچہ ہے، لیکن مجھے افسوس ہے کے آج اپنے آپ کو مسلمان اور اسلامی ملک کہنے والے تمام عرب ممالک اس وقت فلسطینیوں کے قتل عام پر خاموش بیٹھے ہیں اور ان کے قاتلوں کے ساتھ تعلقات بڑھا رہے ہیں ۔


امام خمینی (رح)  کے ایک جملہ کیا کہیں گے۔


امام خمینی (رح) پانی کی طرح صاف تھے۔