امریکا نے شام پر حملہ اسرائیل کی حمایت میں عربوں سے پیسہ لے کرکیا

اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ شام پر حملے کا مقصد صرف غاصب اور غیرقانونی ریاست اسرائیل کو تحفظ فراہم کرکے اس کی تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ہے

ID: 53047 | Date: 2018/04/17

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سید حسن نصراللہ نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پر میزائل حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا شام پر حملہ اسرائیل کی حمایت میں عربوں سے پیسہ لے کرکیا گیا۔


انہوں نے مزیدکہا امریکی  حکام خطے کی  صورتحال کو اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنے میں ناکام  رہے اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے  کہ شام کی صورتحال امریکہ اور اسرائیل کے حق میں بدل جائے گی تو ان کی سوچ غلط ہے۔


حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اتوار کی شب ‘بقا’ کے علاقے میں ایک ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنیچر کی رات کو جہاں ایک طرف پوری دنیا پریشان اور نگران تھی وہاں اسرائیل اور علاقے کے کچھ ممالک سمیت شام کے مسلح افراد لمبی لمبی آرزوئیں اور امیدیں پال رہے تھے۔


سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ کیوں امریکہ نے ہفتے کی رات حملہ کیا؟ اس لیے کہ ہفتے کے روز او پی سی ڈبلیو کے معائنہ کار دوما میں کیمیائی حملے کی تحقیقات کے لیے شام میں جانا چاہتے تھے معائنہ کاروں کی تحقیقات سے قبل ہی شام پر امریکی حملہ پیشگی حملہ تھا۔


انہوں نے کہا کہ امریکہ اور فرانس کو معلوم تھا کہ دوما میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ایک ڈرامے سے زیادہ کچھ نہیں ہے اسی لئے انہوں نے عجلت میں شام پر حملہ کردیا۔


حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مغربی ذرائع ابلاغ جن مقاصد کو امریکی حملے کے لیے پیش نظر رکھے ہوئے تھے امریکہ ان میں ناکام ہوا۔


سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ صہیونی لابی شب و روز امریکہ کی منت و سماجت کر رہی تھی کہ شام پر سخت حملہ کیا جائے لیکن ٹرمپ نے صرف میزائلوں کی ایک نمائش برپا کی کیونکہ امریکی فوج جانتی تھی کہ شام کی جنگ کا کوئی انجام نہیں ہے اور پورا علاقہ آگ کی لپیٹ میں جا سکتا ہے۔


اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے شام پر امریکا اور اسکے اتحادیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس ظلم اور بربریت کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔


رپورٹ کے مطابق،علامہ ساجد نقوی نے شام امریکی اور اس کے شیطانی اتحادیوں کے حملوں پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت مختلف حربوں اور منفی و بے بنیاد پروپیگنڈے کو جواز بناکر شام پر حملہ نہ صرف بین الاقو امی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ سفارتی اور اخلاقی آداب کے بھی منافی اقدام ہے۔


انہوں نے کہا انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اور اتحادی افواج کے حالیہ حملے سے خطے میں امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں جس کے تدارک کے لئے عالمی امن و انصاف کے ضامن اداروں،اقوام متحدہ اور خاص طور پر اسلامی سربراہی تنظیم کو فوری سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔