بہن اور بھائی جنس مخالف میں تبدیل ہوجائیں

یہی حال دوسرے طبقات ارث کا بھی ہے

ID: 51604 | Date: 2018/01/28

سوال: اگر بہن اور بھائی جنس مخالف میں تبدیل ہوجائیں یعنی بھائی بہن اور بہن بھائی ہوجائے تو کیا رشتہ منقطع ہوجائے گا؟


جواب: اگر بہن اور بھائی جنس مخالف میں  تبدیل ہوجائیں  تو ان کا رشتہ منقطع نہیں  ہوگا۔ بلکہ بھائی، بہن اور بہن بھائی ہوجائے گی۔ یہی حکم دو بھائیوں  یا دو بہنوں  کی جنس بدل جانے کا ہے۔ اگر چچا کی جنس بدل جائے تو وہ چچی ہوجائے گی اور چچی کی بدل جانے پر وہ چچا ہوجائے گا۔ ماموں  کی جنس بدل جائے تو وہ خالہ ہوجائے گی اور خالہ کی جنس بدل جائے تو وہ ماموں  ہوجائے گا۔ یہی صورت دوسرے رشتہ داروں  کی بھی ہے۔ اگر نئے بیٹے یا بیٹی کا باپ مرجائے تو موجودہ مرد کو موجودہ عورت کا دوگنا حصّہ ملے گا۔


یہی حال دوسرے طبقات ارث کا بھی ہے۔ لیکن باپ، ماں ، دادا اور دادی کی میراث میں  اشکال باقی رہے گا۔ پس اگر باپ کی جنس، جنس مخالف میں  بدل جائے تو موجودہ صورت میں  نہ وہ باپ ہوگا اور نہ ماں ، اسی طرح اگر ماں  کی جنس اگر ماں  کی جنس بدلے جائے تو! اس لئے کہ اب جو مرد ہے وہ نہ ماں  ہے اور نہ باپ! تو کیا حال ولادت کے لحاظ سے وہ میراث پائیں  گے یا قرابت و اولویت کی بناپر پائیں گے یا اصلاً ان کو میراث نہیں ملے گی؟ اس میں  تردّد ہے۔ اشبہ یہ ہے کہ میراث پائیں  گے۔ اور ظاہر یہ ہے کہ میراث میں  ان کے مختلف ہونے کو انعقاد نطفہ کہ وقت سے دیکھا جائے گا۔ پس اس وقت باپ کا حصّہ دوتہائی اور ماں  کا ایک تہائی ہے۔ لیکن احتیاط یہ ہے کہ مصالح کرلیں ۔


تحریر الوسیلہ، ج4، ص  481