علامہ ساجد نقوی کا خصوصی پیغام

امام زین العابدین(ع) کا یوم شہادت

اس کٹھن دور اور سنگین مرحلے میں امام سجاد (ع) کے عطا کردہ اصول اور اساسی نقوش سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے

ID: 49814 | Date: 2017/10/17

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ امام چہارم حضرت امام زین العابدین (ع) واقعہ کربلا کے عینی شاہد ہیں جنہوں نے جس طرح واقعہ کربلا کے حقائق کو بیان فرمایا اور اپنی تبلیغ و ادعیہ کے ذریعے دنیا کو واقعہ کربلا کی اصل حقیقتوں سے آگاہ کیا، اس سے جاہل اور متعصب عناصر کے اس پروپیگنڈے کے اثرات رفع ہوئے جو انہوں نے شکوک و شبہات کے ذریعے عوام کے اندر پھیلائے ہوئے تھے، اپنے کردار و عمل کے ذریعے یزیدیت کو بے نقاب کیا اور حسینیت کے خدوخال کو جس طرح واضح کیا یہ انداز باطل قوتوں کیخلاف جدوجہد کرنیوالی ہر قوت کیلئے رہنما حیثیت رکھتا ہے۔ امام زین العابدین(ع) کے یوم شہادت پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام سجاد علیہ السلام نے ولادت سے لیکر کربلا اور کربلا سے لیکر آخری سانس تک انتہائی کٹھن حالات کو برداشت کرکے عالم انسانیت کیلئے صبر واستقامت کی مثالی بنیادیں فراہم کیں، جن سے ہر دور کا انسان استفادہ کر رہا ہے اور حق پر قائم رہتے ہوئے مرنے کا حوصلہ پا رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ امام زین العابدین (ع) نے زہد وتقوی اور روحانیت کے جو راستے متعین کئے اور ذہن و قلوب کو جلا بخشنے، باطن میں روشنی پیدا کرنے، نفس امارہ کو شکست دینے اور خدا کیساتھ لو لگانے کیلئے دعاؤں کا جو ذخیرہ امت کو فراہم کیا ہے دور حاضر میں مادیت سے گھری انسانی زندگی میں اس سے استفادہ کیا جائے تو دنیوی و اخروی نجات کا سامان فراہم ہو سکتا ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام زین العابدین (ع) کو یہ امتیازی خصوصیت حاصل تھی کہ انہوں نے دعاؤں اور مناجات کے ذریعے انسان کو اپنے خالق سے براہ راست مربوط و مخاطب ہونے کا گر سکھایا اور عبادات کے ذریعے اپنے نفس پر کنٹرول کرنے کی رسم ڈالی، فقط یہی نہیں بلکہ آپ (ع) کی مناجات اور دعاؤں میں دین مبین کی اساس، توحید کا تصور، رسالت و امامت کا مرتبہ، انسانی مشکلات کا حل، انفرادی و اجتماعی مسائل کی نشاندہی، ان کے حل کیلئے جدوجہد اور اپنی خامیوں اور غلطیوں کا ازالہ کرنے کا طریقہ موجود ہے۔


انہوں نے کہا کہ آج اگر ہم"صحیفہ کاملہ" کی شکل میں ان مناجات کے ذریعے اپنی زندگیوں میں انقلاب برپا کریں تو ہمیں نہ صرف اپنے نفس پر کنٹرول ہوگا بلکہ ہم انسانوں کے دلوں پر حکمرانی کے راز سے آشنا ہو جائیں گے اور صبر و حکمت کے ذریعے دنیا کو مسائل و مشکلات سے نجات دلانے میں اہم کردار ادا کر سکیں گے۔ علامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اس وقت پوری انسانیت یزیدیت کے نرغے میں ہے، دور حاضرکی یزیدی قوتیں عالم اسلام کی دینی، علمی، ثقافتی، تہذیبی روایات اور آزادی و استقلال کو ختم کرنے اور وسائل کو تباہ کرنے کے درپے ہیں لہذا اس کٹھن دور اور سنگین مرحلے میں امام سجاد (ع) کے عطا کردہ اصول اور اساسی نقوش سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نئے روپ میں آنے والی یزیدیت کو بے نقاب کیا جائے اور امت مسلمہ کی محرومیوں کو اجاگر کرکے لوگوں کے اندر شعور و بیداری پیدا کی جائے۔