سید حسن نصر اللہ:

امریکیوں کو یہ بات معلوم ہےکہ ایران تنہا نہیں ہے

نصر اللہ: اسلامی جمہوریہ ایران، استقامتی قوتوں کا دھڑکتا ہوا دل ہے تاہم علاقے کے بعض ممالک استقامتی محاذ سے خوف زدہ ہیں۔

ID: 46821 | Date: 2017/03/12

نصر اللہ: اسلامی جمہوریہ ایران، استقامتی قوتوں کا دھڑکتا ہوا دل ہے تاہم علاقے کے بعض ممالک استقامتی محاذ سے خوف زدہ ہیں۔


شیخ نعیم قاسم: اسرائیل کا خاتمہ صرف اور صرف مسلح مزاحمت اور جد و جہد سے ہی ممکن ہے۔


سید حسن نصر اللہ نے کہا ہےکہ حزب اللہ، قزاقستان کے درالحکومت آستانہ میں شام میں جنگ بندی سے متعلق ہونے والے سمجھوتے کے خلاف ہے، انھوں نے ہم پر اور ایران پر الزام بھی لگایا ہےکہ ہم شام میں خونریزی جاری رکھنا چاہتے ہیں، جبکہ حزب اللہ، شام میں جنگ بندی کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ ہر اس اقدام کی حمایت کرےگی، جو شام میں قومی مفاہمت پر منتج ہوگا۔


اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا: امریکہ اور اسرائیل میں اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ کرنے کی ہمت و توانائی نہیں ہے اور امریکیوں کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہےکہ ایران تنہا نہیں ہے۔


انہوں نے کہا: امریکہ کی موجودہ صورتحال اور اس کی فوجی توانائیاں یا پھر اسرائیل کی فوجی توانائی ایسی نہیں ہےکہ وہ ایران کے خلاف جنگ چھیڑ سکیں، اس لئے ایران کے خلاف بیانات صرف نفسیاتی جنگ کا حصہ ہیں؛ اس لئےکہ امریکہ کی فوجی طاقت مضمحل ہو رہی ہے اور ایران کی دفاعی قوت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔



انہوں نے لبنان پر اسرائیل کی ممکنہ جارحیت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا: غاصب صیہونی حکومت کے قیام کے بعد سے ہی لبنان کو ہمیشہ اسرائیل کی طرف سے جارحیت کا خطرہ رہا ہے اور وہ ہر مہینے لبنان پر حملے کی دھمکیاں دیا کرتا ہے۔


انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل نے اگر کوئی جنگ مسلط کی تو اس بار اسرائیل کے مقابلے میں لبنانیوں کو دو ہزار چھے کی کامیابی کے مقابلے میں کہیں زیادہ بڑی کامیابی نصیب ہوگی۔


حزب اللہ کے سربراہ نے کہا: ہم نے گذشتہ جنگ میں ریڈ لائنوں کا خیال رکھا تھا، لیکن اب ہم کسی بھی ریڈ لائن کی پرواہ نہیں کریں گے اور ہم حتی حیفا میں آمونیاک کے ڈپو اور ڈیمونا کے ایٹمی رییکٹر کو بھی نشانہ بنائیں گے اور اسرائیل کو اس کی جارحیت کا مزہ چکھائیں گے۔


حزب اللہ کے سربراہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمن پر وحشیانہ حملوں کے دوران ایک کروڑ ستّر لاکھ یمنی شہری محاصرے میں ہیں، کہا: یمن کے مظلوم  عوام نے جارح قوتوں کے مقابلے میں ناقابل فراموش استقامت کا مظاہرہ کیا ہے۔


انہوں نے بحرینی انقلابیوں کی گرفتاریوں اور بحرینی نوجوانوں کو آل خلیفہ حکومت کے ہاتھوں دی گئی پھانسیوں اور شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: آل خلیفہ حکومت، بحرینی انقلابیوں کا محاصرہ اور ان کے خلاف سخت سزائیں سنا کر بحرینی عوام کے انقلاب کو کچلنا چاہتی ہے۔


انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کے ذریعے حزب اللہ کو دہشت گرد گروہ قرار دیئے جانے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا: خود دہشت گردوں کو قوموں کے بارے میں اظہار رائے کا حق نہیں ہے اور وہ دوسروں کو دہشت گرد نہیں کہہ سکتے۔


انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کو استقامتی قوتوں کا دھڑکتا ہوا دل قرار دیتے ہوئے کہا: علاقے کے بعض ممالک استقامتی محاذ سے خوف زدہ ہیں۔ ان ملکوں کو اس بات سے خوف لاحق ہےکہ علاقے میں امریکی اور صیہونی منصوبہ، ناکام ہو جائےگا۔


سید حسن نصراللہ نے کہا: استقامتی محاذ کسی بھی شخص کو نشانہ نہیں بنائےگا بلکہ استقامتی محاذ اور سبھی مزاحمتی گروہوں کا اصل اور بنیادی مقصد، بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی ہے۔


انہوں نے مزید کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اور استقامتی گروہوں سے علاقے کے بعض ملکوں کو اس بات پر خلش ہےکہ ایران اور ایران جیسے بعض دیگر ممالک اور اسلامی مزاحمتی تحریکیں، کیوں امریکہ کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہیں اور آزاد و خود مختار کہلاتی ہیں، جبکہ علاقے کی ان بعض عرب حکومتوں کا شمار امریکہ کی خدمتگزار حکومتوں میں ہوتا ہے؟


۔۔۔


حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کا کہنا تھا: اسرائیل کا خاتمہ صرف اور صرف مسلح مزاحمت اور جد و جہد سے ہی ممکن ہے۔



انہوں نے مسئلہ فلسطین اور انتفاضہ کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کو سراہا اور عرب نیز اسلامی دنیا کو یہ پیغام دیا کہ مسئلہ فلسطین اہم ترین، بنیادی ترین اور پہلی ترجیح کا حامل مسئلہ ہے اور ایران فلسطین کی ہر حال میں حمایت کا عزم رکھتا ہے اور رہبر معظم انقلاب حفظہ اللہ نے ہمیشہ فلسطینیوں کی درست سمت میں رہنمائی کی ہے۔