ایام فاطمیہ (س) دوئم:

فاطمہ (س)، ابنـــاء بشـر کیلئے اسوہ عمل

رسول اللہ: اے فاطمہ! کیا تم اس بات پر راضی نہیں کہ جنتی عورتوں، امت کی عورتوں اور ساری کائنات کی عورتوں کی سردار ہو؟

ID: 46748 | Date: 2017/03/02

رسول اللہ: اے فاطمہ! کیا تم اس بات پر راضی نہیں کہ جنتی عورتوں، امت کی عورتوں اور ساری کائنات کی عورتوں کی سردار ہو؟


فاطمہ سلام اللہ علیہا، کائنات کی تمام عورتوں کےلئے نمونہ عمل ہے جو اپنی کاوشوں اور جد و جہد سے اس مقام پر فائز ہوئی ہے، اس میں شک نہیں کہ شہزادی کائنات حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی گفتار اور رفتار پر مشتمل سیرت، تمام مسلم خواتین کےلئے جہاں باعث افتخار ہے وہیں نمونہ کامل بھی ہے۔


یہ ایسی باعظمت خاتون ہےکہ جس کی شان میں حضور ختمی مرتبت صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا:


" یَا فَاطِمَةُ  أَ لَا تَرْضَیْنَ أَنْ تَکُونِی سَیِّدَةَ نِسَاءِ الْعَالَمِینَ و سَیِّدَةَ نِسَاءِ هَذِهِ الْأُمَّة و سَیِّدَةَ نِسَاءِ الْمُؤْمِنِینَ"


اے فاطمہ کیا تم اس بات پر راضی نہیں کہ تمام جنتی عورتوں اور اس امت کی عورتوں اور ساری کائنات کے مومنوں کی عورتوں کی سردار، تم ہی ہو؟


نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ نے ارشاد فرمایا: " انَّ ابْنَتِی فَاطِمَةَ سَیِّدَةُ نِسَاءِ أَهْلِ الْجَنَّةِ " میری بیٹی فاطمہ تمام جنتی عورتوں کی سردار ہیں۔



نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کے ان فرمودات کی روشنی میں، شہزادی کونین حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کائنات کی ان تمام سعادتمند عورتوں کی سردار ہیں جو راہ حق میں جد و جہد کے نتیجے میں بلند مقامات کے حصول میں کامیاب ہوئی ہیں۔


جی ہاں! حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی ذات میں وہ تمام کمالات جلوہ گر ہیں جو ایک کامل خاتون کی زندگی کے تمام شعبہ ہائے حیات میں قابل تصور ہیں۔ حضرت امام خمینی اس سلسلے میں فرماتے ہیں:


" وہ تمام کمالات جو ایک خاتون کےلئے قابل تصور ہیں؛ جو ایک انسان کامل کےلئے قابل تصور ہیں، حضرت فاطمة الزهراء سلام اللہ علیہا میں جلوہ گر ہیں"


دوسری جگہ آپ فرماتے ہیں: حضرت زہراء سلام اللہ علیہا دوسری عورتوں کی طرح کوئی عام خاتون نہیں ہیں، آپ ایک روحانی اور ملکوتی مخلوق تھیں، آپ حقیقی معنوں میں کامل انسان کا مرقع تھیں، آپ کا تعلق عالم ملکوت سے تھا اور انسانی شکل و صورت میں آپ نے اس جہاں میں ظہور فرمایا، آپ کے وجود میں تمام انبیاء الہی کے اوصاف پائے جاتے تھے، اگر آپ مرد ہوتی تو نبی ہوتیں، آپ عالم ملکوت اور جبروت کے جلووں کا پیکر تھیں، ان بے نظیر اوصاف اور کمالات کی وجہ سے جو ہستی ہمارے معاشرے، خاص طور پرخواتین کےلئے نمونہ عمل بن سکتی ہے، وہ حضرت فاطمۃ الزھراء سلام اللہ علیہا کی ذات ہے۔


ہمیں آج کے اس دور میں جہاں دشمن اسلام اور شیطانی لشکر، چاروں طرف سے لوگوں کے ایمان، معاشرے میں رائج اسلامی اقدار اور خواتین اور جوانوں کی اخلاقیات پر حملہ آور ہو رہا ہے اور مسلم خواتین کے عقائد کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اپنے کردار کو حضرت فاطمة الزهراء سلام اللہ علیہا کے کردار سے ہماہنگ کرتے ہوئے ان کی زندگی سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔



حوالہ جات:


۱/۔ صحيفه امام، ج‏7، ص‏337.


۲/۔ صحيفه امام، ج‏7، ص‏337.


۳/۔ بحار الانوار، ج‏37، ص‏39.


۴/۔ مستدرك حاكم، ج‏3، ص‏156


 


ماخذ: عالمی قرآنی خبر رساں ایجنسی