اناسی سالہ رہبر اور جوانوں سے دلی لگاو

سوئیس کے مفکر مسلمان احمد ہویر

ID: 45865 | Date: 2016/12/03

جس وقت میں نے 1978_-79 سے امام خمینی رہ کے بارے مین مطالعہ شروع کیا تو میں نے زیادہ ایرانی منابع کا مطالعہ کیا تو مجھے حیرانگی ہوئی کیونکہ امام خمینی رہ ہماری قرن کے پہلے مذہبی راہنما ہیں جنھوں نے اس انقلاب کو وجود میں لایا اور ان کے اندر سیاسی مذہبی اور ثقافتی صلاحیت موجود ہیں ہمارے زمانے کے تمام انقلابیوں  لنین،ماتوسہ، ٹنگ یا ہیٹلر نے صرف سیاسی اور اجتماعی انقلاب لایا لیکن کیوں کے انھوں مذہب کے بارے میں کچھ نہیں سیکھا لہذا انکا راستہ اور طریقہ آج پرانا ہوگیا اور ان کے چاہنے والے ختم ہو رہے ہیں لیکن امام خمینی رہ پہلے مذہبی راہنما ہیں جنھوں نے دین سیاست اور ثقافت کو ایک جمع کیا اور اسی وجہ سے یہ راستی جاری رہے گا۔


امام رہ حیرت انگیز کاموں میں سے ایک کام جوانوں سے محکم رابطہ ہے اس کے با وجود کے انھوں نے اپنی زندگی کا کافی حصہ گزار دیا تھا لیکن پھر بھی جوانوں میدان جنگ کے لئے آمادہ کرتے تھے لیکن جوانوں کا رویہ ہمیشہ یہ ہوتا ہے کے اپنے ہم عمر کی بات سنیں نہ کہ ایک بوڑھے انسان کی جو ان بہت زیادہ بڑے تھے حالانکہ دوسرے انقلابوں کے راہنما انقلاب کے وقت یا جوان تھے یا درمیانی عمر کے مالک تھے۔میں اس موفقیت کا راز صرف امام خمینی رہ کے اندر دیکھتا ہوں جن کے اندر نہ صرف صفات بلکہ انسانی اخلاق اور ایمانی صفات بھی موجود تھیں اور وہ ایک فقیہ مفکر اور عصر حاضر کے مسائل سے آش ناعالم تھے ان کو اجتماعی علم اور اقتصاد کا بہترین علم تھا کیوں کہ ان معلومات کے بغیر ایک عام شخص کے بس کی بات نہیں کے وہ ایک شاہ کو جو ایران کا حاکم ہے تخت سے گرا دئے۔


دوسری بات جو میں نے امام رہ کی تحریک میں دیکھی اسلامی انقلاب ایران لوگوں کے دلوں سے ابھرا ہے یہ فرانس کے انقلاب کی طرح جس سے شخصی منافع وابستہ ہوں بلکہ اسلامی انقلاب کو لوگوں کا انقلاب کہا جا سکتا ہے۔