اس سلسلہ میں مراجع تقلید یوں فرماتے ہیں:
وضو میں جوراب اور جوتے کے اوپر سے مسح کرنا باطل ہے، لیکن اگر غیر معمول اور شدید سردی ہو یا چور یا درندہ جانور و غیرہ کا خطرہ ہو اور انسان جوتے اور جوراب کو نہ نکل سکے/۱ تو اس صورت میں ان کے اوپر سے مسح کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور وضو صحیح ہے۔/۲
البتہ اکثر اہل سنت مذاہب، پیر کو دھونے کے بجائے جوتے اور جوراب کے اوپر سے مسح کرنے کو اختیار کی حالت میں جائز جانتے ہیں۔/۳
جبکہ شیعہ فقہا اس صورت میں مسح کرنے کو تقیہ کی حالت میں جائز جانتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱/- آیات عظام خوئی و تبریزی۔ ۔ ۔ اس صورت میں تیمم کرنا چاہئے اور اگر تقیہ کی حالت ہو تو جوراب یا جوتے کے اوپر سے مسح کرسکتے ہیں۔
۲/- آیت اللہ سیستانی:" احتیاط واجب ہےکہ تیمم بھی کریں"
" اور احتیاط مستحب ہےکہ تیمم بھی کرے" امام خمینی۔
۳/- محمد جواد مغنیہ، الفقه على المذاهب الخمسه، ج1، ص37۔
ماخذ: http://www.islamquest.net/