رہبر انقلاب اسلامی سے شہدائے ہفتم تیر اور مدافعان حرم کے اہل خانہ کی ملاقات:

شہدا اور انکے اہل خانہ اسلامی نظام کے ستون ہیں

رہبر انقلاب اسلامی: شہداء اور انکے اہل خانہ اسلامی جمہوری نظام کے مضبوط ستون ہیں اور اسی وجہ سے یہ نظام گوناگوں سازشوں پر غلبہ پانے میں کامیاب ہوا ہے۔

ID: 44955 | Date: 2016/08/22

رہبر انقلاب اسلامی: شہداء اور انکے اہل خانہ اسلامی جمہوری نظام کے مضبوط ستون ہیں اور اسی وجہ سے یہ نظام گوناگوں سازشوں پر غلبہ پانے میں کامیاب ہوا ہے۔


رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے شہداء کے اہل خانہ منجملہ ہفتم تیر ۱۳۶۰ [28 جون 1981] کے شہداء اور شہدائے مدافعان حرم کے اہل خانہ سے ملاقات میں شہداء کے عظیم ایمان، جہاد، جرات و بہادری اور اعلیٰ معرفت اور شہیدوں کے اہل خانہ کے صبر و استقامت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے قدرت اور طاقت قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا:


اسلامی جمہوریہ ایران کی پیشرفت کی تنہا راہ انقلابی جذبے کا احیاء اور جہاد میں مضمر ہے۔


آپ نے مقدس دفاع کے آپریشنز اور شہداء کے بارے میں موجود بعض کتابوں کے لکھے جانے اور تمام افراد خاص طور پر نوجوانوں کو ان کتابوں کے توجہ کے ساتھ مطالعے کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:


اگرچہ اس سلسلے میں بہت زیادہ کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن ابھی بھی مقدس دفاع اور اس جنگ کے عظیم شہداء کے بارے میں مختلف زاویوں سے کتابیں لکھے جانے کا زمینہ موجود ہے، کیونکہ ایک ایک شہید کا کردار، گفتار اور اس کی سیرت ایک دنیائے معرفت کی جانب کھلنے والا دریچہ ہے۔


حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے حریم اہل بیت علیہم السلام کے دفاع اور شہدائے مدافع حرم کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:


یہ موضوع تاریخ کے حیرت انگیز اور اعجاب آور موضوع کے بارے میں ہےکہ ایران اور دنیا کے دوسرے ممالک سے آئے ہوئے جوان اپنے ایمان اور مضبوط ارادے کی وجہ سے اپنی بیگمات اور بچوں اور اپنی پر آسائش زندگی سے صرف نظر کرتے ہوئے ایک انجانے ملک میں خدا کی راہ میں جہاد کیا اور اسی راہ میں شہادت حاصل کی۔


آپ نے شہیدان مدافع حرم کے عظیم ایمان اور ان کے اہل خانہ کے صبر اور بردباری کو اس اعجاب آور موضوع کے دوسرے پہلووں میں سے قرار دیتے ہوئے فرمایا:


اس ماجرا کا ایک اور پہلو اسلامی جمہوریہ ایران کی قدرت وطاقت، ایمان اور مومن مجاہد اور شہداء کے عزم و ارادے پر استوار ہے۔


رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی نظام کے دشمن کبھی بھی اس نظام کی توانائی اور اقتدار کی بنیادوں کو سمجھنے اور درک کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے فرمایا:


شہداء اور ان کے اہل خانہ اسلامی جمہوری نظام کے مضبوط ستون ہیں اور اسی وجہ سے یہ نظام گوناگوں سازشوں پر غلبہ پانے میں کامیاب ہوا ہے۔


آپ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مستکبر دشمنوں کے ساتھ انقلابی رویہ اپنانا چاہئے، فرمایا:


رہبر انقلاب اسلامی سے شہدائے ہفتم تیر اور مدافعان حرم کے اہل خانہ کی ملاقات


خدا پر ایمان، عقیدہ جہاد اور مومن اور انقلابی جوانوں کے مضبوط ارادے، استکبار کے ساتھ نامنظم جنگ میں اسلامی نظام کی قدرت وطاقت کا سرمایہ ہے اور وہ لوگ باوجود اس کے کہ اس سرمایہ قدرت کے آثار کا مشاہدہ کر رہے ہیں لیکن اس کی تحلیل کرنے سے عاجز ہیں بنابرایں، وہ بے رحمانہ اور شدت پسندی پرمبنی طریقہ کار اپنا رہے ہیں۔


رہبر انقلاب اسلامی نے داعش جیسے تکفیری دہشتگرد گروہوں کو وجود میں لانے کو اسلامی نظام کے مقابلے میں شدت پسند رویے کی واضح مثال قرار دیتے ہوئے فرمایا:


ان تکفیری دہشتگرد گروہوں کو وجود میں لانے اور عراق اور شام میں ان کے اقدامات کا اصل مقصد ایران پر حملہ کرنا تھا لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کی قدرت و طاقت اس بات کا سبب بنی کہ وہ عراق اور شام میں ہی زمین گیر ہوجائیں۔


آپ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ تکفیری دہشتگرد گروہ شیعہ اور سنی کے درمیان فرق کے قائل نہیں ہیں فرمایا:


جو مسلمان شخص بھی اسلامی انقلاب کے ہمراہ اور امریکہ کا دشمن ہوگا وہ اسے اپنا ہدف بنائیں گے۔ آپ نے بحرین کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ بحرین میں بھی مسئلہ شیعہ یا سنی کا نہیں ہے بلکہ اصل ماجرا وہاں کی اکثریت پر ایک مستکبر اقلیت کی خودخواہ اور جابرانہ حکمرانی کا ہے۔


 


ماخذ: http://www.leader.ir/ur  سے اقتباس