امام خمینی (رہ) نے امام حسین علیہ السلام سے سبق لیا تھا

اہل بیت آئرگنائزیشن کا چیرمین

ID: 44476 | Date: 2016/06/26

آپ اپنا تعارف کرایں؟


میرانام شیر محمد جعفری ہے میرا تعلق ہندوستان کے شہر ممبی سے  میں وہاں پر اہل بیت آئرگنائزیشن کا چیرمین ہوں۔


 


آپ نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کو کب سے جانا؟


امام رہ کو جب ہوش سنبھالا اس وقت سے جانتے ہیں سب سے پہلے میں انکی تصویر دیکھی  انکی تصویر جب پہلی بار دیکھی تو میں دیکھتا ہی رہ گیا اور ان کے چہرہ کے نور میں کھو گیا اور میں  انکی تصویر کو دیکھتے ہی انکی طرف مانوس ہوگیا کیوں کے انکی تصویر میں اتنی جذابیت تھی جو بھی اس کو دیکھتا وہ امام رہ کا شیدائی ہو جاتا پھر اس کے بعد میں نے امام خمینی رہ کی شخصیت کو مزید جاننے کی کوشش کی کتابوں کا مطالعہ کیا ان کے متعلق ہونے والے پروگراموں میں شمولیت حاصل کی اور علماء سے بھی ان کے بارے میں سنا۔


 


امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت کے بارے میں آپ کتنا جانتے ہیں؟


وہ تو ایک ایسی شخصیت کے مالک تھے جس کے بارے میں کچھ کہنا میرے جیسے انسان کے لئے ممکن نہیں وہ ہمارے لئے الہی تحفہ تھے وہ ایسی شخصیت تھے جن کی فکر نے پوری دنیا کی سیاست کو تاریخ کو فکر اور انقلابی نہج کو بدل دیا اور اسلام جو ایک حق والوں کا مذہب تھا اس کو عملی طور پر دنیا کے سامنے کوئی پیش نہیں کر پا رہا تھا لیکن امام خمینی رہ نے آکر ایک بار پھر حقیقی اسلام کو دنیا کے سامنے اپنے عمل کے ذریعے پیش کیا اور انھوں نے اسلامی ملک کی تاسیس کی اور آج پوری دنیا ان  کے اس انقلاب سے ڈری ہوئی اور امام رہ کے انقلاب نے مغربی دنیا لالچی لوگوں اور منافقین کو متزلزل کردیا اور انکی بنیادوں کو ہلا دیا۔


 


کیونکر ایرانی قوم نے امام رحمۃ اللہ علیہ پر بھروسہ کیا اور انقلاب وجود میں آیا؟


امام خمینی رہ ایک عملی شخصیت تھے اور وہ جو کھتے تھے پہلے اس پر خود عمل کرتے تھے پھر دوسروں کو اس کی دعوت دیتے تھے سب سے مہم بات یہ ہے کے انھوں نے یہ کام خدا کے لئے کیا اور جب انسان خدا کے لئے نکلتا ہے خدا اسکو عزت سے نوازتا ہے آپ نے دیکھا ہے کے انقلاب کے بعد کوئی بھی منسٹر خمینی نام کا نہیں ملا نہ ہی ان کے خاندان کے کسی شخص نے ایران گورنمنٹ میں کوئی مقام حاصل کرنے کو کوشش کی لیکن دوسرے ممالک میں جو انقلاب آے ہیں وہ انقلاب ایک خاندانی کے اندر محدود ہو گے وہاں انقلاب نہیں بلکہ ملکیت ملتی رہی۔


 


ایسی کیا وجہ تھی کے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ شاہ جیسی طاقت کو ایران سے نکالنے میں کامیاب رہے؟


امام رہ نے امام حسین علیہ السلام سے سبق لیا تھا اور کربلا کے میدان سے یہ عزم انقلاب لیا تھا اور امام مظلوم علیہ السلام کا یہ درس ہے کے ظالم کے سامنے کبھی سر مت جھکاو چاہے جان چلی جاے مگر ظالم کی بیعت نہ کرو اور جب خرمشہر کی خبر امام رہ کو سنائی کے خرمشہر پر قبضہ کر لیا تو امام نے بڑے آرام سے جواب دیا کہ جنگ میں ہوتا ہے ہم واپس لینے کی کوشش کریں گے امام اتنے مطمئن تھے یہ اطمینان کربلا کا اطمینان تھا اور امام رہ کو خداوند کی ذات پر بھروسہ تھا یہی بھروسہ تھا جس نے امام کو کامیاب بنا دیا۔


 


امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اتحاد بین المسلمین کا نعرہ بلند کیا تھا اس کے بارے میں آپ کی کیا راے ہے؟


یہ یورپی ممالک کی سازشوں کو دیکھتے ہوے امام رہ نے آواز اُٹھائی کیوں کے مغربی ممالک مسلمانوں کو متحد نہیں ہونے دیتے اور وہ ہمیشہ ان کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن جس طرح قینچی کے دو حصوں میں اگر کوئی چیز آجاے وہ کٹ جاتی ہے اسی طرح وہ جانتے ہیں کے اگریہ مل جائیں گے تو قینچی کی طرح ہمارے مقاصد کو ختم کر دیں گے اس زمانے میں مسلمانوں کو امام کی بصیرت پر چلنے کی ضرورت ہے اور تفرقہ بازی کو ختم کر کے متحد ہو کر اسلام کے دشمنوں کا مقابلہ کرنا چاہیے اور ایران کی طرح عملی اتحاد قائم کریں۔


 


امام خمینی رحمۃ اللہ کے بارے میں ایک جملہ کیا کہیں گے؟


امام رہ ایک سچے اور باعمل انسان تھے۔