امام خمینی کے سیاسی ۔ الہی وصیت نامہ، حدیث ثقلین سے کیوں آغاز ہوا ہے؟

ID: 44106 | Date: 2016/05/27

جواب: حدیث ثقلین کا شمار ان احادیث میں ہوتا ہے جس کو فریقین نے پیغمبر اسلام صلى اللَّه علیه وآله وسلم سے مختلف اسناد کے ساتھ نقل کیا ہے:


میں تمھارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں اگر تم ان دونوں سے متمسک رہے تو ہرگز گمراہ نہیں ہوگے، ایک کتاب اللہ اور دوسری میری عترت ہے۔ یہ دونوں ہرگز ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ میرے پاس حوض کوثر پر وارد ہوں۔


امام خمینی نے اپنے وصیت نامہ کا آغاز، اسی نورانی حدیث سے کیا ہے تاکہ مذہب اور اسلام کی حیات نو کے دوران ایک مرتبہ پھر تمام مسلمانوں کو اس بات کی جانب متوجہ کیا جائے کہ ان کی سعادت اور کامیابی کا راز قرآن اور اہل بیت علیہم السلام کی پیروی میں مضمر ہے اور ان کی تحریک کا مقصد صرف اور صرف قرآن مجید اور اہل بیت(ع) کی تعلیمات کا احیا ہے۔


آپ فرماتے ہیں: آج امت مسلمہ کو چاہئے کہ قرآن کو اپنا رہنما تسلیم کرتے ہوئے قرآنی دستورات کو اپنے کردار اور رفتار میں اپنانے کی کوشش کریں، لیکن یاد رہےکہ انسان کی کامیابی کےلئے فقط قرآن کافی نہیں بلکہ یہ صامت اور خاموش قرآن ایسے افراد کا محتاج ہے جو قرآن مجسم ہوں جن کا ہر قول و فعل تمام لوگوں کےلئے نمونہ عمل ہو۔


صحیفه امام؛ ج21، ص393


 


http://www.imam-khomeini.ir/fa