ہفتہ وحدت کی مناسبت سے:

امریکی حکام کی زبان سے شیعہ اور سنی کی بات سنتے ہی باشعور افراد تشویش میں مبتلا ہوگئے

آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اہل سنت کی موافقت اور اہل تشیع کی مخالفت پر مبنی امریکی حکام کے بیان سراسر دروغگوئی ہے۔

ID: 42683 | Date: 2015/12/30

پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ اور آپ کے فرزند حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت 17 ربیع الاول کی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے عہدیداران، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفراء اور وحدت اسلامی کانفرنس میں شرکت کے لئے تہران آنے والے مندوبین، نیز مختلف عوامی طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے منگل کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔


اس ملاقات میں رہبر انقلاب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ اور آپ کے فرزند حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کی مبارکباد پیش کی۔


رہبر انقلاب اسلامی نے اسلام کے طلوع اور بعثت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کے نتیجے میں، آفت زدہ اور مردہ دور جاہلیت میں، نئی جان پڑ جانے، حقیقی روحانیت اور حیات نو کی لہر دوڑ جانے کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ آج بھی دنیائے اسلام اور خاص طور پر سچے مفکرین اور علماء کا فرض ہے کہ ظلم و تفریق اور قسی القلبی سے پر موجودہ دنیا میں اسلام و معنویت کی حقیقی روح پھونکیں۔ آپ نے زور دیکر کہا کہ اب عالم اسلام کی باری ہے کہ عالمی علم و دانش اور وسائل نیز عقل و خرد و تدبر و بصیرت کی مدد سے جدید اسلامی تمدن کی تشکیل کی سمت قدم بڑھائے۔ 


آپ نے فرمایا کہ آج امت مسلمہ کا فریضہ صرف یہ نہیں ہے کہ وہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے یوم ولادت یا یوم بعثت کا جشن برپا کرے، بلکہ دنیائے اسلام کو چاہئے کہ جدید اسلامی تمدن کی منزل تک پہنچنے کے لئے کمر ہمت کسے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ اپنی ظاہری چمک کے باوجود مغربی تمدن آج اخلاقی اعتبار سے تباہ اور روحانی اعتبار سے اس طرح کھوکھلا ہو چکا ہے کہ خود اہل مغرب بھی اس حقیقت کا اعتراف کرنے لگے ہیں۔ 
رہبر انقلاب اسلامی نے عالم اسلام کے اندر موجود توانائیوں اور صلاحیتوں منجملہ اچھی سرزمینوں، بہترین جغرافیائی محل وقوع، بے پناہ قدرتی وسائل اور با صلاحیت افرادی قوت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر ان صلاحیتوں اور حقیقی اسلامی تعلیمات کا امتزاج عمل میں آ جائے تو امت اسلامیہ علم و سیاست، ٹیکنالوجی اور دوسرے گوناگوں سماجی میدانوں میں اپنی فنکارانہ خلاقیتوں کا مظاہرہ کر سکتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے اسلامی جمہوری نظام کو ان اعلی اہداف تک رسائی کے امکانات موجود ہونے کی ایک مثال قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی سے پہلے ایران علمی و سماجی اعتبار سے پسماندہ، سیاسی اعتبار سے الگ تھلگ، ملکی امور کے اعتبار سے پوری طرح دوسروں پر منحصر تھا، لیکن آج اسلام کی برکت سے ملت ایران اپنی شناخت اور شخصیت کو متعارف کرانے میں کامیاب ہوئی ہے اور وطن عزیز جدید سائنس و ٹیکنالوجی کے میدانوں میں اہم پیشرفت حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے اور ان میدانوں میں دنیا کے معدودے چند ملکوں میں شمار ہوتا ہے۔


آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے مطابق جدید اسلامی تمدن کی تشکیل کو روکنے کے لئے دشمن کے پاس سب سے اہم حربہ مسلمانوں کے اندر تفرقہ پھیلانا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ جب امریکی حکام اور سیاستدانوں کی زبان سے شیعہ اور سنی کی باتیں سنائی دینے لگیں تو اہل فکر اور با شعور افراد کو فورا تشویش لاحق ہوئی کیونکہ یہ طے تھا کہ وہ پہلے سے زیادہ خطرناک سازش رچنے میں مصروف ہیں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے زور دیکر کہا کہ امریکی، خود اسلام کے مخالف ہیں، لہذا ان کے ایسے بیانوں سے دھوکہ نہیں کھانا چاہئے جو وہ بعض اسلامی فرقوں کی حمایت میں دیتے ہیں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اہل سنت کی موافقت اور اہل تشیع کی مخالفت پر مبنی امریکی حکام کے بیان سراسر دروغگوئی ہے۔


آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے زور دیکر کہا کہ امریکیوں کی نظر میں شیعہ اور سنی کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے، وہ ہر اس مسلمان کے دشمن ہیں جو اسلامی احکام و قوانین کے مطابق زندگی گزارنا اور جدوجہد کرنا چاہتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے بحرین کے مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں، تقریبا ایک سال سے یمن پر شب و روز جاری بمباری، شام اور عراق کے حالات اور نائیجیریا کے حالیہ واقعات پر دنیائے اسلام کی خاموشی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ کیوں مصلح، مومن اور اتحاد کے لئے کوشاں بزرگ رہنما کے ساتھ یہ المناک برتاؤ کیا جائے، ان کے بچے شہید کر دئے جائیں، تقریبا ایک ہزار انسانوں کا قتل ہو اور دنیائے اسلام خاموش تماشائی بنی رہے؟
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ جب دنیائے 'زر و زور' اپنی تمام تر توانائیوں کے ساتھ دنیائے اسلام کے خلاف خطرناک سازشیں رچ رہی ہے تو کسی کو حق نہیں ہے کہ غفلت کی نیند سوئے اور حقائق کے بیگانہ رہے!


رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی حاضرین سے خطاب کیا اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے پیغمبر اسلام کو اخلاق و پاکیزگی کا اسوہ حسنہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ نے دنیا کو اتحاد، وحدت اور مساوات کا پیغام دیا۔


پروگرام کے آخر میں وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکا نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے کچھ دیر تک گفتگو کی۔



http://urdu.khamenei.ir/