رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای:

امام خمینی(رح) نے موسی(ع) کی طرح پہلوی بساط سمیٹ دیا

بعض صیہونیوں نے کہا ہے کہ ایٹمی مذاکرات کے نتائج کے پیش نظر ہم آئندہ پچیس سال کے لئے ایران کے خطرے کی طرف سے آسودہ خاطر ہو گئے ہیں، لیکن ہم انھیں بتانا چاہتے ہیں کہ پہلی بات یہ ہے کہ آئندہ پچیس سال کا عرصہ آپ کو دیکھنا نصیب نہیں ہوگا۔

ID: 41115 | Date: 2015/09/12

بدھ کی صبح مختلف عوامی طبقات سے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بعض روزنوں اور دریچوں سے دراندازی کی امریکا کی فریب کارانہ کوششوں کے سلسلے میں خبردار کرتے ہوئے مستحکم اور مزاحتمی معیشت، علم و سائنس کے روز افزوں فروغ اور عوام اور بالخصوص نوجوانوں میں انقلابی جوش و جذبے کی تقویت و حفاظت کو شیطان بزرگ کی دشمنی کے مقتدرانہ مقابلے کے تین اہم عناصر سے تعبیر کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پہلوی حکومت کے دور میں امریکیوں کے مطلق تسلط کی بعض علامتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ طاغوتی حکومت کے تمام کلیدی عہدیداران منجملہ خود شاہ امریکا کے تابع فرمان ہوتے تھے اور امریکی حکام اپنے گماشتہ افراد کی مدد سے ایرانی قوم پر فرعون کی طرح حکومت کرتے تھے، لیکن امام خمینی نے زمانے کے موسی کا کردار ادا کرتے ہوئے قوم کی مدد سے اس قدیمی سرزمین سے اس بساط کو سمیٹ دیا۔ 
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکا کو 'شیطان بزرگ' کا لقب دینے کے امام خمینی کے تاریخی اقدام کو انتہائی پرمغز اقدام قرار دیا اور فرمایا کہ ساری دنیا کے شیطانوں کا سربراہ ابلیس ہے، لیکن ابلیس کا کام صرف فریب دینا اور بہکانا ہے جبکہ امریکا بہکاتا بھی ہے، قتل عام بھی کرتا ہے، پابندیاں بھی عائد کرتا ہے، فریب دہی اور ریاکاری بھی کرتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکیوں کی سازش ختم ہونے کا واحد راستہ ایرانیوں کے قومی اقتدار اعلی کا استحکام ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ہمیں اپنے آپ کو اس طرح مضبوط بنانا ہوگا کہ شیطان بزرگ اپنے معاندانہ اقدامات کے نتائج کی جانب سے مایوس ہو جائے۔
ایران سے مذاکرات کی امریکیوں کی کوششوں کو رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے اندر اثر و نفوذ قائم کرنے اور ایران پر وائٹ ہاؤس کی مرضی مسلط کرنے کی کوششوں سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ ہم نے صرف ایٹمی معاملے میں اور وہ بھی اعلان شدہ وجوہات کی بنا پر مذاکرات کی اجازت دی اور بحمد اللہ اس میدان میں ہمارے مذاکرات کاروں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن دوسرے مسائل میں ہم امریکا سے مذاکرات نہیں کریں گے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: "البتہ شیطان بزرگ کے علاوہ ہم تمام ملکوں کے ساتھ حکومتی، عوامی اور دینی سطح پر مذاکرات اور مفاہمت کے قائل ہیں۔" 
رہبر انقلاب اسلامی نے صیہونی حکومت کو جعلی حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بعض صیہونیوں نے کہا ہے کہ ایٹمی مذاکرات کے نتائج کے پیش نظر ہم آئندہ پچیس سال کے لئے ایران کے خطرے کی طرف سے آسودہ خاطر ہو گئے ہیں، لیکن ہم انھیں بتانا چاہتے ہیں کہ پہلی بات یہ ہے کہ آئندہ پچیس سال کا عرصہ آپ کو دیکھنا نصیب نہیں ہوگا اور فضل پروردگار سے علاقے میں صیہونی حکومت نام کی کوئی چیز باقی ہی نہیں رہے گی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے مزید کہا کہ اس مدت کے دوران بھی اسلامی مجاہدانہ جذبات، صیہونیوں کو چین کی سانس نہیں لینے دیں گے۔


رہبر انقلاب اسلامی نے عوام کے ووٹوں کو حقیقی معنی میں حق الناس سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ ہر ایرانی شہری کے ووٹ کی حفاظت واجب شرعی ہے اور کسی کو اس امانت میں خیانت کا حق نہیں ہے، اسی طرح عوامی ووٹوں کا نتیجہ بھی حق الناس کا مظہر ہے اور سب کو اس کی حفاظت اور دفاع کے لئے بھرپور کوشش کرنا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے انتخابات میں عوام کی پرجوش شرکت کو ملک کی حفاظت کی ضمانت قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ عوام کے اتحاد و یکجہتی کی مدد سے یقینی طور پر نصرت الہیہ کی حقدار قرار پائے گی اور تمام دشمنوں کو مغلوب کر لیگی۔ 




منبع: رہبر انقلاب اسلامی ویب سائٹ