حضرت امام خمینی (رح) :

امام (رح) کی شان میں توھین کے خلاف ہندوستان کے طلاب کا قم میں اجتماع

اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ہندوستان میں تمام اسلا می فرق اور مذاہب پائے جاتے ہیں،اس حرکت سے وھابیت کی کوشش ہے کہ شیعہ کے چہرہ کو دیگر تمام مذاہب کےسامنے مخدوش کر ے۔

ID: 40608 | Date: 2015/08/04

18 شوال مطابق3 اگست بروز پیر حوزہ علمیہ قم میں ہندوستانی طلاب اور علماء نے ہندوستان ٹائمز میں ہوئی امام خمینی رہ کی توہین اور تحریک تحفظ اوقاف کے سلسلہ میں ہونے والے حالیہ حکومتی تشدد کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا۔


جامعۃ المصطفی کے ہندوستان کے طلاب پیرکے روزسہ پہرکےوقت، حضرت ِامام خمینی(رح)کی شأن وحضور میں،ہندوستان کے کثیرالانتشار روزنامہ کی توہین کے خلاف،قم کے مدرسہ فقہ ومعارف میں بطور اعتراض جمع ہوئے۔


جماران کے مطابق: حجۃ الاسلام سید جوادرضوی نے ہندوستان کے 40 سے زیاد شہروں میں مسلمانوں اور شیعیان کا اس گستاخی کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے،تصریح کیا: آج کے مراسم میں ہندوستان سے تعلق رکھنے والے جامعۃ المصطفی کےبرجستہ علمأ میں سے دو شخصیات نے تقریر کیا،اس اقدام و گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہندو ستان کے ذمہ دار اہلکاروں سے جلد سے جلد اس کا تعاقب، توبیخ اور روزنامہ کے ساتھ سخت برتاؤ کا مطالبہ کیا۔


مولانا رضوی نے ایران میں ہندوستان کے سفیرکے نام طلاب کے ایک خط کے مضمون کی اشارہ کرتے ہوئے، تصریح کیا: ہند کے طلاب نے اس خط میں شیعہ کے مقدس اور اعلی مرجعیت کی بارگاہ میں کی گئی جسارت واہانت کے خلاف اپنا سخت اعتراض کا اظہار کرنےکے ضمن میں، سفیر سے اس موضوع کے متعلق تفتیش اور تعاقب کی درخواست کی ہے ۔ ۔ ۔ 


انھوں نے روزنامہ کا اپنی مذموم حرکت اور گستاخی و توھین سے معافی مانگےکی طرف اشارہ کےساتھ، تصریح کیا: بے شک عالم اسلام کی ایک عظیم ترین سیاسی اور مذھبی شخصیت حضرت امام(رح) کی شأن میں جسارت و توھین، ایک معمولی معافی مانگنے پر، قابل چشم پوشی اور درگزر نہیں ہے، اس مذموم حرکت کے اصلی عوام کی سخت سزا اور محاکمہ کے بغیر،یہ نہیں کہ سکتے کہ ان کے ساتھ سنجیدگی اور شدید برتاؤ کیا گیا ہے۔   


انھوں نے تصریح کی: ہندوستان میں پہلی بار ہے، حضرت امام (رح) کی شأن اور حضور میں توھین اور جسارت کی جارہی ہے، اور بے شک گمراہ وھابی فرقہ کا اس میں اہم کردار ہے۔


 حجۃ الاسلام رضوی نے تصریح کی: اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ہندوستان میں تمام اسلا می فرق اور مذاہب پائے جاتے ہیں،اس حرکت سے وھابیت کی کوشش ہے کہ شیعہ کے چہرہ کو دیگر تمام مذاہب کےسامنے مخدوش کرے۔


قابل ذکر ہے کہ تقریباً دو گھنٹے کی مدت تک چلنے والا یہ احتجاجی جلسہ امام زمانہ کی سلامتی کی دعا پر اختتام پذیر ہوا۔