آیۃ اللہ ہاشمی رفسنجانی:

اسلامی انقلاب امام خمینی(رح) کی خدا ترسی اور حکمت عملی کا مرہون منت

ہمیں امید کہ ہم اپنے اس ملک کے تمام شعبوں میں لوگوں کی دلی آرزووں کی بر آوری کے ذریعہ اس انقلاب کو اسی طرح آگے بڑھانے میں کامیاب رہیں گے یہاں تک کہ یہ انقلاب، امام زمانہ(عج) کے ظہور سے متصل ہو سکے گا۔

ID: 39246 | Date: 2015/03/12

جماران رپورٹ کے مطابق، آیۃ اللہ ہاشمی رفسنجانی نے 1357 ہجری شمسی (1979ء) میں امام خمینی(رح) کی ایران تاریخی آمد سے متعلق بعض واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: جن دنوں سفاک شہنشاہی حکومت نے، ایرانی عوام کے قیام سے زخم خوردہ بیرونی اور داخلی دوستوں کی تمام تر حمایتوں کے سبب امام خمینی(رہ) کی ایران آمد پر پابندی عائد کرنے کے لئے لوگوں کو خوف زدہ اور وحشت زدہ کر رکھا تھا اور ائیرپورٹ پر نا امنی کی فضا قائم کر رکھی تھی، امام امت(رح) اپنے ایک تاریخی اور انقلابی ارادے کے ساتھ ایران تشریف لائے۔ ان دنوں ائیرپورٹ سے لے کر بہشت زہرا(س) تک لوگوں کا بھرپور استقبال کسی معجزہ سے کم نہیں کہا جاسکتا جو کہ الہی فطرت کا مصداق تھا۔


امام بزرگوار کی تاریخی تقریر اور آپ کا فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ بہشت زہرا(س) سے نکلنا نیز گھنٹوں امام کے سلسلہ میں کسی بھی طرح کی خبر سے نا آگاہی اور آخر کار آپ کا مدرسہ رفاہ میں قیام پذیر ہونا، امام کے ساتھیوں اور دوستوں کے لئے شوق واشتیاق اور اضطراب و نگرانی سے لبریز لحظات کا عنوان رقم کرتا ہے۔


موصوف نے اضافہ کیا: اس وقت جب کہ شہنشاہی حکومت لوگوں کے قلب ودل اور ان کے ارادے کے علاوہ دیگر تمام چیزوں پر مسلط تھی، مدرسہ رفاہ چند لمحات میں ہی انقلاب کے دلداگان اور عاشقان کے ذریعہ امام سے ملاقات کے مرکز میں تبدیل ہوگیا۔ جہاں فوجیوں بالخصوص ہوائی فوج سے مربوط اعلی عہدہ داروں نے صنعت نفت کے کارکنان کے ذریعہ ہونے والی تاریخی ہڑتال کی طرح اکٹھا ہو کر سابق حکومت کے جھوٹے شکوہ کو یکبارگی اندرون ملک اور خاص کر بیرون ملک میں نابود کر دیا۔


آیۃ اللہ رفسنجانی نے کہا: سڑکوں پر لوگوں کی آمد اور ان کے ذریعہ حکومت کی قانون شکنی اور اس کے ساتھ ان کا مسلح ہونا 22 بہمن ماہ 1357 ہجری شمسی (29 جنوری 1979ء) میں حکومت کی ریڑھ کی ہڈی توڑنے کا کام کر گیا اور اس طرح لوگوں کا یہ عظیم انقلاب کامیاب ہو سکا۔


یہ انقلاب تمام تر حیلوں، دشمنیوں منجملہ اقتصادی ناکہ بندیوں، بغاوت اور نا امنیت بالخصوص آٹھ سال کے طویل عرصہ پر محیط تھوپی جانے والی جنگ (دفاع مقدس) کے باوجود امام خمینی(رہ) کی رہبری، آپ کے ارادے، آپ کی چاہت نیز لوگوں کی مشارکت کے سبب بحسن وخوبی ان مشکلات وشدائد پر کامیابی حاصل کر سکا۔ جس کے نتیجہ میں ہم آج یہاں بے نظیر و بے عدیل علمی ترقیاں اور جدید ٹیکنالوجیز ہم حاصل کر سکے ہیں۔


موصوف نے معمار انقلاب، رہبر کبیر حضرت امام خمینی(رہ) کی حکمت عملی، تیز ہوشی اور خدا ترسی کو ایران کے اسلامی انقلاب کا مرہون منت بتاتے ہوئے اسلامی انقلاب کے استحکام میں اہم کردار ادا کرنے والے شہداء و مبارزین کے ساتھ ان کے خانوادوں کی قدردانی کرتے ہوئے اضافہ کیا: ہمیں امید کہ ہم اپنے اس ملک کے تمام شعبوں میں لوگوں کی دلی آرزووں کی بر آوری کے ذریعہ اس انقلاب کو اسی طرح آگے بڑھانے میں کامیاب رہیں گے یہاں تک کہ یہ انقلاب، امام زمانہ(عج) کے ظہور سے متصل ہو سکے گا۔


مجمع تشخیص مصلحت نظام کے رئیس آیۃ اللہ رفسنجانی نے پورے ملک میں لوگوں کے پر شور اور حماسی حضور سے متعلق کہا: ہم اپنے پُر رنگ حضور کے ذریعہ انقلاب اور اس اسلامی نظام کی عظمت اپنے دوستوں اور دشمنوں کے سامنے پیش کریں کہ جس سے ہمارا دشمن یقیناً مایوس اور ہمارے احباب و دوستان امید کی رمق پیدا کرسکیں گے۔