اسلامی جمہوریہ ایران، عراق اور شام کا داعش کے خلاف مشترکہ حکمت علمی

یاد رہے کہ فروری 2006ء میں عراق پر امریکی قبضے کے وقت تکفیری جنگجوؤں نے سامراء میں امام عسکری(ع) کے مزار کو دهماکے سے اڑا دیا تها۔

ID: 38129 | Date: 2014/12/11

ایران، عراق اور شام کی حکومتوں نے داعش کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تینوں ممالک کی حکومتیں داعش کے خلاف آپس میں قریبی تعاون پر رضامند ہو گئی ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے شامی اور عراقی ہم منصب وزراء سے ملاقات کے بعد کہا کہ اس تناظر میں مشترکہ کوششوں کو مزید آگے بڑهایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے حوالے سے تینوں ممالک ابتداء ہی سے ایک ہی طرح کی سوچ رکهتے ہیں۔ ادهر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کانگریس پر زور دیا ہے کہ وہ اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے خلاف جنگ کےلئے تین سال کی منظوری دے۔ ادهر ترکی اور برطانیہ نے داعش کے خلاف تعاون مزید بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔


اور ادهر عراق کے طاقتور شیعہ رہ نما مقتدیٰ الصدر نے اپنی وفادار ملیشیا کو شمال مغربی شہر سامراء میں دہشت گرد گروپ، داعش کے خلاف جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔
مقتدیٰ الصدر کے دفتر کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اعلان مقدس شہر سامراء کی غیر معمولی صورتحال اور دہشت گردوں سے لاحق ممکنہ خطرے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔


سامراء دارالحکومت بغداد سے ایک سو پچیس کلومیٹر دور شمال مغرب میں واقع ہے۔ اس وقت جنوب سے سامرا کی جانب آنے والی شاہراہ نیز سامرا شہر پر عراقی فوج اور متعدد شیعہ ملیشیاؤں کا کنٹرول ہے جبکہ داعش کے دہشت گردوں نے شہر کی جانب مغربی اور مشرقی سمت سے آنے والے صحرائی راستوں پر قبضہ کررکها ہے۔
سامراء کی ملٹری آپریشنز کمانڈ کے ایک کرنل کا کہنا ہے کہ داعش بظاہر اس شہر پر براہ راست حملے کی تیاری کررہے ہیں یا پهر وہ شمالی شہر تکریت میں جاری لڑائی سے سرکاری فورسز کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔
سامراء، تکریت اور بیجی صوبہ صلاح الدین میں واقع ہیں۔ عراقی فورسز گذشتہ ماہ بیجی میں تیل صاف کرنے کے بڑے کارخانے سے داعش کا محاصرہ ختم کرانے میں کامیاب رہی تهیں اور انهوں نے دریائے دجلہ کے ساته ساته شمال سے جنوب کی جانب جانے والی شاہراہ کے بعض حصوں کا کنٹرول بهی حاصل کر لیا تها لیکن اس کے باوجود داعش نے اس شاہراہ پر سفر کرنے والے عراقی عہدے داروں اور فورسز پر حملے جاری رکهے ہوئے ہیں۔


یاد رہے کہ فروری 2006ء میں عراق پر امریکی قبضے کے وقت تکفیری جنگجوؤں نے سامراء میں امام عسکری(ع) کے مزار کو دهماکے سے اڑا دیا تها۔




شفقنا نیوز