میڈیا کی آزادی اورہماری ذمہ داری / ہر انسان، میڈیا سے وابستہ ایک فرد / احساس ذمہ داری کے ساته نیک اخلاق کی ضرورت

میڈیا کی آزادی اورہماری ذمہ داری / ہر انسان، میڈیا سے وابستہ ایک فرد / احساس ذمہ داری کے ساته نیک اخلاق کی ضرورت

صدر مملکت کے ثقافتی امور میں مشاور نے بیان کیا: میرے اعتبار سے میڈیا سے متعلق افراد آج حد بلوغ کو پہنچ چکے ہیں ان کے افکار پختہ ہوگئے ہیں۔ گذشتہ کی نسبت آج ان کے یہاں طراوت نظر آتی ہے۔

حسام الدین آشنا بروز جمعہ بوقت عصر نیوز ایجنسی اور نشریات سے متعلق بیسویں نمائشگاہ کی اختتامی تقریب میں اس نمائش کے بهرپور استقبال کی تعریف وتمجید کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں: احساس ذمہ داری کے ساته آزادی موجودہ حکومت یعنی حکومت تدبیر وامید کے زاویہ دید میں سے ایک ہے۔

موصوف نے اضافہ کیا: ملک کی میڈیا کو آزادی دئیے بغیر ان سے ذمہ داریوں کے ایفا کی توقع ناممکن ہوگی۔ آزادی اور ذمہ داری نبهانے کے درمیان پایا جانے والا اعتدال خود بخود میڈیا میں قوانین کی رعایت کا ذریعہ قرار پائے گا۔

صدر مملکت کے ثقافتی امور میں مشاور نے بیان کیا: میرے اعتبار سے میڈیا سے متعلق افراد آج حد بلوغ کو پہنچ چکے ہیں ان کے افکار پختہ ہوگئے ہیں۔ گذشتہ کی نسبت آج ان کے یہاں طراوت نظر آتی ہے۔ آج آزاد، مستقل اور سوالات پر مشتمل میڈیا کے بغیر ملک میں چین وسکون نہیں مہیا کیا جا سکتا ہے۔

جماران کے مطابق، ایران اسلامی کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے سربراہ جناب محمد سرافراز کی موجودگی میں مذکورہ نمائشگاہ کی اختتامی پروگرام میں بیان ہوا کہ آج قومی الکٹرانک میڈیا  کا رابطہ کل کی نسبت پرنٹ میڈیا سے زیادہ مستحکم نظر آتا ہے۔

محمد سرافراز نے اس بیسویں نمائشگاہ کی اس تقریب میں اپنی موجودگی کی وجہ کچه یوں بیان کی: میرا اس جیسی بزم میں شریک ہونا در حقیقت پرنٹ میڈیا سے مربوط افراد کی قدردانی کے لئے ہے جنہوں نے اس نمائشگاہ کے انعقاد میں انتهک کوشش کی جو ہمارے لئے کچه یادگار لمحات رقم کر گئی۔

موصوف نے انٹرنیت اور سوشل نیٹ ورکنگ نیز نشریات اور پرنٹ میڈیا کے درمیان فرق بیان کرتے ہوئے بیان کیا: موجودہ دور  میں ہم ایک روزنامہ کی حیثیت رکهتے ہیں جو منزل اشاعت سے گزر کر لوگوں کو معلومات فراہم کرتا ہے جب کہ انٹرنیٹ اور سوشل سائٹس نے یہ کام نہایت آسان طریقے سے انجام دے دیا ہے جو کہ کسی بهی طرح کی اطلاعات کو با آسانی مخاطبین تک منتقل کر دیتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، جناب محمد خدادی نے بروز جمعہ منعقد ہونے والی اس بیسویں نمائشگاہ کی اختتامی تقریب میں نشریات اور نیوز ایجنسیز کو قومی منافع کا ذمہ دار بتاتے ہوئے کہا: میڈیا، قومی سرمایہ کی حیثیت رکهتا ہے۔ مزید بر آنکہ اگر ایک ویب لاگ بهی ملک کی ترقی کے لئے کام کرے تو اسے بهی قومی میڈیا کہا جانا چاہئے۔

خدادادی نے اطلاعات، امنیت اور صداقت کا ذکر کرتے ہوئے انہیں ان تین عناصر کا عنوان دیا جو کسی بهی میڈیا کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ساته ہی آپ نے اضافہ کیا: ملک کی ترقی، میڈیا کی ترقی پر منحصر ہے۔

جماران کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی ثقافت وارشاد کے وزیر مملکت کے اطلاع رسانی اور نشریاتی امور میں معاون، جناب حسین انتظامی نے اس تقریب میں کہا: میڈیا میں جمود غیر قابل تصور ہے اور ہمیشہ تحرک ہی تحرک ہے۔ ساته ہی آپ نے کہا کہ امید کی کرنیں جاگ اٹهی ہیں کہ احساس ذمہ داری کے ساته آزادی اس بیسویں نمائشگاہ سے ملے والا وہ نعرہ ہے جسے تمام متلعقہ افراد اپنے لئے سرنامہ سخن کی حیثیت دیں گے۔

مذکورہ نمائشگاہ کے کنوینر نے اس نمائش کے بهرپور استقبال کی تعریف کرتے ہوئے کہا: یہ استقبال اس بات کا حاکی ہے کہ آج ہمارا میڈیا گذشتہ کی نسبت زیادہ با نشاط پروگرام پیش کرنے میں کامیابی حاصل کر رہا ہے۔

ساته ہی موصوف نے کہا کہ یہ عظیم استقبال در حقیقت مربوط و متعلق افراد کی قدردانی ہے۔

اس تقریب کے اختتام پر جناب انتظامی نے اس نمائشگاہ کے انعقاد میں کسی بهی طرح کا تعاون کرنے والے تمام افراد کا صمیمی شکریہ ادا کیا۔

منبع:جماران نیوز ایجنسی

ای میل کریں