امریکی حکام کو پابندیاں عائد کرنے کا نشہ ہے/امریکا آج خود کو تنہا محسوس کر رہا ہے: محمد جواد ظریف

امریکی حکام کو پابندیاں عائد کرنے کا نشہ ہے/امریکا آج خود کو تنہا محسوس کر رہا ہے: محمد جواد ظریف

امریکی حکام کو پابندیاں عائد کرنے کا نشہ ہے/امریکا آج خود کو تنہا محسوس کر رہا ہے

امریکی حکام کو پابندیاں عائد کرنے کا نشہ ہے/امریکا آج خود کو تنہا محسوس کر رہا ہے: محمد جواد ظریف

جماران ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ نے ایرانی سفراء اور نجی شعبہ کے درمیان مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکام کو پابندیاں عائد کرنے کا نشہ ہے۔امریکا آج خود الگ تھلگ محسوس کر رہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ  محمد جواد ظریف نے ایرانی سفراء اور نجی شعبہ کے درمیان مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اپنی اقتصادی طاقت کے با وجود بھی اس وقت اپنے آپ کو الگ تھلگ محسوس کر رہا ہے۔

ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ ہم سب کے دوش پر سنگین ذمہ داری عائد ہے نجی شعبہ ملک  کے اقتصاد اور معیشت کا متحرک انجن ہے اور ایرانی وزارت خارجہ کے اہلکار خصوصی اور نجی شعبہ کے ساتھ بھر پور تعاون اور سہولیات فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ ہم نے وزارت خارجہ میں اقتصادی معاونت بھی قائم کی ہے اور نجی و خصوصی شعبہ کو ہمیں بتانا چاہیے کہ انھیں کہاں کہاں اور کن کن موارد میں ہماری ضرورت ہے۔

ایرانی وزير خارجہ نے امریکی پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام کو پابندیاں عائد کرنے کا نشہ ہے اور امریکی پابندیاں صرف ایران کے خلاف ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک کے خلاف بھی عائد کی جاتی ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا اس سے پہلے امریکا جب بھی ایران پر پائبندیاں عائد کرتا تھا تو دوسرے ممالک بھی خاص کر یورپی ممالک نہ صرف ان پابندیوں میں امریکہ کا ساتھ دیتے بلکہ اپنی طرف سے بھی ایران پر پابندیاں عائد کرتے تھے لیکن آج امریکہ کسی بھی ملک کو ایران کے خلاف پابندیوں میں اپنا ساتھی نہیں بنا سکا۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ آج ایسے شرائط پیدا ہوگئے ہیں کہ یورپی ممالک اپنے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں انھیں اقتصادی شعبہ میں  ٹرمپ کا سامنا ہے اور اس فرصت سے ہمیں بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ جواد ظریف نے کہا کہ میں ناپختہ نہیں جو یہ فکر کروں کہ ہم امریکہ اور یورپ کے درمیان اختلاف پیدا کرسکتے ہیں۔ البتہ امریکہ اور یورپ کے درمیان خود بخود شگاف پیدا ہوگیا ہے ہمیں موجودہ شرائط سے استفادہ کرنا چاہیے اور ہماری خصوصی کمپنیاں موجودہ صورتحال سے بھر پورفائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہ  یورپی ممالک کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ یورپی مفادات کو مد نظر رکھیں گے یا امریکی مفادات جب کہ امریکی مفادات یورپی مفادات کے خلاف ہیں کہا امریکہ اپنی اقتصادی ترقی کے لئے دوسرے ممالک پر سیاسی دباو بنانا چاہتا ہے اور امریکہ مجبور ہے کہ دوسرے حکام اور بانکوں پر پابندیاں عائد کرے۔

واضح رہے کہ امریکہ ہمیشہ مختلف بہانوں سے اسلامی جمہوری ایران پر پابندیاں عائد کرتا آیا ہے لیکن ان سب پابندیوں کے با وجود بھی امریکہ کو ہمیشہ شکست ملی ہے۔

ای میل کریں