جج کی خلاف ورزی اسلام کے اصولوں کی بدنامی کا سبب بنتی ہے: امام خمینی(رح)

جج کی خلاف ورزی اسلام کے اصولوں کی بدنامی کا سبب بنتی ہے: امام خمینی(رح)

جج کی خلاف ورزی اسلام کے اصولوں کی بدنامی کا سبب بنتی ہے: امام خمینی(رح)

جج کی خلاف ورزی اسلام کے اصولوں کی بدنامی کا سبب بنتی ہے: امام خمینی(رح)

امام خمینی(رح) عدالت کے موضوع پر اپنے نظریہ کو اس طرح بیان کرتے ہیں: آج کا جج اسلام کی عظمت و حیثیت کا ذمہ دار ہے، اسلامی جمہوری ایران کی عظمت و حیثیت کا ذمہ دار ہے۔

جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق: امام خمینی (رح) کی تحریک اور اسلامی انقلاب کی کامیابی خداوند متعال پر توکل، اس کی مدد، امام (رہ) حکیمانہ راہنمائی لوگوں کے اتحاد اور ہمدلی کا نتیجہ ہے ایسے انقلاب کو معجزہ بھی کہا جا سکتا ہے کیوں کہ  دنیا کے کسی بھی انقلاب کا اس سے کوئی مقابلہ نہیں کیا جا سکتا یقینا ہر انقلاب کے اس کے کچھ اہداف ہوتے ہیں جن کو ہر حکومت  پورا کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن وہ سارے اہداف اسلامی اہداف نہیں ہوتے ہیں لیکن امام (رہ) نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہمیشہ اس بات کو بیان کیا یہ انقلاب اسلام کو زندہ کرنے کے لئے ہے اور اس انقلاب میں ظلم کو ختم کر کے عدالت قائم کی جاے گی آپ نے بارہا اپنی تقاریر کے دوران اسلامی جمہوری ایران میں جج اور عدالت کی اہمیت کو بیان کرتے ہوے اہم نکات کی طرف اشارہ کیا ہے امام (رہ) اس بارے میں فرماتے ہیں تمام ججوں سے میری یہ گزارش ہے کہ اس بات کی طرف توجہ کریں کہ اگر ان کی کوشش سے بھی عدالت کا مسئلہ حل نہیں ہوا تو یہ مسئلہ قیامت تک اسی طرح باقی رہے گا لہذا کوشش کریں کے اچھے اور پڑھے لکھے لوگوں کو اس کام کی ذمہ داری سونپیں اور جو لوگ اس وقت موجود ہیں ان کو اپنی اس اہم ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے کیوں کہ یہ ذمہ داری ملک کی باقی تمام ذمہ داریوں میں سے اہم ہے کیوں کہ ملک منصف ایسے ذمہ داری کو انجام دے رہے ہیہں جس میں لوگوں کا مال،جان اور عزتیں ان کے فیصلوں پر منحصر ہیں ان کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کہیں ان کے حکم اور فیصلہ اسلامی قوانین کے خلاف نہ ہو جو اسلام اور ملک کی عزت کے لئے خطرہ بنے آج ان کے فیصلہ ہمارے لئے  پہلے سے زیادہ مہم ہیں اس سے پہلے جج کی خلاف ورزی کا اسلام پر کوئی اثر نہیں پرھتا تھا لیکن اب کسی بھی جج کا غیر  ذمہ دارنہ فیصلہ اسلام اور اسلامی انقلاب کو داغدار بنا دے گا آج ایسے لوگ موجود ہیں جو ایک جج کی غلطی کو علماء کے حساب میں لکھنے کے لئے تیار ہیں اور ایک جج کی غلطی کو تمام علماء کی آبرو ریزی کا ذریعہ بناتے ہیں اور ان سب باتون سے اسلام کو بد نام کرنے کی کوشش کرتے ہیں لہذا اس دور کا جج اسلام کی عظمت و حیثیت کا ذمہ دار ہے اسلامی انقلاب کی عظمت اور حیثیت کا ذمہ دار ہے  یہ سابقہ ججوں کی طرح صرف اپنے کام کا ذمہ دار نہیں ہے اب فیصلوں کے اندر اسلام کی عظمت بھی پائی جاتی ہے لہذا اگر کوئی جج غلظ فیصلہ دیتا ہے تو اسلام کی عظمت پر خڈشہ وارد ہوتا ہے کیوں کے جج ایک جج ہونے کے ساتھ ساتھ اسلامی کی عظمت کا بھی ذمہ دار ہے۔

 

ای میل کریں