آیت اللہ زکزکی

شیخ زکزکی نے اسلامی بیداری کا درس امام خمینی (رح) سے حاصل کیا تھا

آیت اللہ زکزکی کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے عوام میں اسلامی بیداری کا شعور پیدا کیا ہے

شیعہ نیوز- ہندوستان کے ایک سینئر صحافی و تجزیہ کار نے کہا ہے کہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی کا جرم فقط یہ ہے کہ انہوں نے نائیجیریا میں حقیقی اسلام کو متعارف کروایا اور عوام میں اسلامی بیداری کا شعور پیدا کیا ہےاور اسی لئےسعودی عرب اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی رہائی میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں کیونکہ سعودی عرب اور اسرائیل نائجیریا میں تکفیری دہشتگردوں کو پروان چڑھا رہے ہیں اور یہ اطلاعات بھی ہیں کہ شام اور عراق میں داعش دہشتگرد گروہ کی شکست کے بعد اس دہشتگرد گروہ کے بچے کچے عناصر کو افریقی ملکوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

ہندوستان کے سینئر صحافی اور تجزیہ نگار ’’شکیل شمسی‘‘ نے ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ نائیجیریا میں اسلام کی ترویج و اشاعت کے لئے آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور اس راہ میں انہوں نے بے پناہ مشکلات برداشت کی ہیں۔

ہندوستان کے معروف تجزیہ نگار نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ نائيجیریا کے حکام نے ایک خاص مکتب فکر کو نشانہ بنا رکھا ہے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ آل سعود نے وہابی نظریات کو عام کرنے کے لئے افریقی ممالک میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے اور آل سعود وہابی اور تکفیری افکار و نظریات کو عام کرنے کے لئے دہشتگرد گروہوں کی بھی مالی معاونت کرتا ہے اور نائیجیریا میں سرگرم بہت سے دہشتگرد گروہ براہ راست سعودی عرب کی مالی معاونت سے ہی چل رہے ہیں اور اسی لئے نائیجیریا کے شیعہ مکتب فکر کو بھی آل سعود اور یہودیوں کے کہنے پر شدید طریقے سے کچلا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی نے نائیجیریا میں اسلامی تحریک کی بنیاد رکھی اور لوگوں میں حقیقی اسلامی افکار و نظریات کو عام کیا ہے اور ان کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے نائیجیریا کے عوام میں اسلامی شعور بیدار کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج نائیجیریا کے لاکھوں عوام آیت اللہ زکزکی کو اپنا رہنما مانتے ہیں اور ان کے ایک اشارہ پر اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہیں۔

موصوف تجزیہ نگارنے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آیت اللہ زکزکی نے اسلامی بیداری کو عام کرنے کا درس بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی ؒسے حاصل کیا تھا کہا کہ نائیجیریا میں حقیقی اسلام کے پرچار کے راستے میں اپنے تین جوان بیٹوں کی قربانی دینے کے باوجود بھی آیت اللہ ابراہیم زکزکی کے پائے استقامت میں زرہ برابر بھی لرزش پیدا نہیں ہوئی اور اس کا اندارہ اس وقت ہوا جب ان کو فوج کی نگرانی میں پریس کے سامنے پیش کیا گیا اور اس موقع پر انہوں نے اپنے مشن کو جاری و ساری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا میں اسلامی تحریک کا قافلہ جاری و ساری رہے گا۔

سینئر صحافی اور تجزیہ نگار شکیل شمسی نےمزید کہا کہ آج آیت اللہ ابراہیم زکزکی دنیا خاص طور پر افریقی ملکوں میں حقیقی اسلامی تحریکوں کے لئے مثالی نمونہ بن چکے ہیں اور دنیا بھر میں ان کی جبری گرفتاری کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے کیئے جارہے ہیں اور افسوس اس بات پر ہے کہ انسانی حقوق کے علمبردار نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے اس عظیم رہنما کی جبری گرفتاری پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں اور کوئی بھی عالمی ادارہ ان کے لئے آواز نہیں اُٹھارہے ہیں۔

ای میل کریں