ماگام قصبے میں ایک اجلاس

مقبوضہ کشمیر کے دو بڑے مرکزی جلوس حکومتی دہشتگردی اور پابندیوں کے باوجود برآمد کئے جائیں گے

عزاداروں کو فکری طور پر تیار کرنا علماء پر فرض بنتا ہے

اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیروان ولایت کے صدر مولانا شبیر احمد صوفی کی صدارت میں ماگام قصبے میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں بانڈی پورہ اور بارہمولہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے تمام عہدیداران اور اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس میں مولانا شبیر احمد صوفی نے اس بات پر زور دیا کہ ایام عزاء میں رسمی عزاداری پر فکری عزاداری کو ترجیح دی جانی چاہئے اور اس کے لئے تمام علماء اور دانشوروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملت میں فکر پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ رسم کو فکر میں تبدیل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے جیسا کے امام خمینی (رہ) فرما چکے ہیں کہ اگر آپ امام حسین (ع) کے آفاقی انقلاب کو قائم و دائم رکھنا چاہتے ہیں تو عزاداروں کو فکری طور پر اس کے لئے تیار کرنا علماء پر فرض بنتا ہے۔

اجلاس میں جموں و کشمیر پیروان ولایت کے نائب صدر محمد اکبر میر نے ملت کی اتحاد کے لئے اپنی کوششوں میں تیزی لانے کا اعادہ کیا اور یہ بات طے ہوئی کہ پیرون ولایت بہت جلد پیغامِ عاشورا کے حوالے سے ایک کانفرنس منعقد کرے گی، جس میں تمام مکاتب ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام دانشور حضرات اور مفکرین اسلام کو مدعو کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایام عزاء کے حوالے سے دو بڑے مرکزی جلوسوں جس میں آٹھ محرم الحرام اور یوم عاشورہ کا جلوس شامل ہیں، پر ریاستی پابندی کو غیر آئینی غیر قانونی اور مداخلت فی الدین قرار دیا گیا اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ ریاستی حکومت و بھارتی حکومت مہینوں پہلے امرناتھ یاترا کی انتظامات کے لئے متحرک ہوجاتے ہیں لیکن مسلمانوں کے ان جلوسوں پر حیلے بہانے بنا کر ان پر پابندی عائد کرکے بے دردی کے ساتھ عزاداروں پر لاٹھیاں برسا رہے ہیں۔

ای میل کریں