زین العابدین امام سجاد (ع) کا یوم ولادت

زین العابدین امام سجاد (ع) کا یوم ولادت

امام حسین علیہ السلام کی نسل، امام زین العابدین علیہ السلام سے آگے بڑی ہے اور حسینی سادات کا سلسلہ نسب، امام علی زین العابدین (ع) سے شروع ہوتا ہے۔

امام حسین علیہ السلام کی نسل، امام زین العابدین علیہ السلام سے آگے بڑی ہے اور حسینی سادات کا سلسلہ نسب، امام علی زین العابدین (ع) سے شروع ہوتا ہے۔

امام علی بن الحسین السجاد علیہ السلام کی تاریخ ولادت کے بارے میں مورخین اور سیرہ نویسوں کے درمیان اتفاق نہیں ہےـ بعض نے پانچ شعبان اور بعض نے ساتویں شعبان اور بعض نے نو شعبان اور بعض نے پندرہ جمادی الاول، ولادت کی تاریخ بیان کیا ہے اور دن کے ساتھ ساتھ، سال کے بارے میں بھی اختلاف نظر ہےـ بعض نے سن 38 ھ، بعض نے سن 36 ھ اور بعض نے 37ھ، بیان کیا ہے۔

امام علی زین العابدین علیہ السلام و سید الشھداء امام حسین بن علی علیہ السلام کے فرزند ہیں اور آپ کی والدہ، ایران کے شہنشاہ یزدگرد سوم کی بیٹی شھر بانو سلام اللہ علیہا ہیں۔

اس اعتبار سے آپ کا سلسلہ عرب اور فارس کے حاکموں کے ساتھ ملتا ہےـ دادا امیرالمومنین علی ابن ابیطالب علیہ السلام خلیفہ اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ کے جانشین اور نانا ایران کا شہنشاہ تھےـ

شیخ مفید کی روایت کے مطابق، امام علی ابن ابیطالب (ع) نے اپنے دور خلافت میں حریث بن جابر حنفی کو مشرق زمین میں ایک علاقے کا حاکم قرار دیا اور اس نے اپنے دور حکومت میں ایران کے شہنشاہ یزدگرد سوم کی دو بیٹیوں کو حضرت کے پاس بھیج دیا اور امام علی (ع) نے ایک [شھر بانو] کو امام حسین (ع) کے نکاح میں دیا جس سے امام سجاد (ع) پیدا ہوئے اور دوسری کو محمد بن ابی بکر کے نکاح میں دیا جس سے قاسم بن محمد پیدا ہوئے اور اس اعتبار سے امام سجاد (ع) اور قاسم بن محمد بن ابی بکر، آپس میں خالہ زاد بھائی تھےـ

امام علی زین العابدین علیہ السلام کے القاب:

زین العابدین، سید العابدین، سید الساجدین، زین الصالحین، وارث علم النبیین، سجّاد، زاھد، عابد، بکّاء، ذوالثّفنات، زکی اور امین۔

حضرت کی کنیت: ابو محمد، ابوالحسن ہیں۔

یادآوری کی جاتی ہےکہ امام حسین علیہ السلام کی نسل، امام زین العابدین علیہ السلام سے آگے بڑی ہے اور حسینی سادات کا سلسلہ نسب، امام علی زین العابدین (ع) سے شروع ہوتا ہے۔

امام سجاد علیہ السلام مندرجہ ذیل حاکموں کے ہم عصر تھے:

1۔ امام علی بن ابیطالب علیہ السلام ( بنی ھا شم )

2۔ امام حسن مجتبی علیہ السلام ( بنی ھاشم )

3۔ معاویہ بن ابی سفیان ( بنی امیہ )

4۔ یزید بن معاویہ ( بنی امیہ )

5۔ معاویہ بن یزید ( بنی امیہ )

6۔ عبید اللہ بن زبیر ( بنی عوام )

7۔ مروان بن حکم (بنی امیہ )

8۔ عبد الملک بن مروان ( بنی امیہ )

9۔ ولید بن عبد الملک ( بنی امیہ )

امیرالمومنین علی ابن ابیطالب علیہ السلام جو سب سے عالم و عادل اور شایستہ ترین اسلامی حاکم تھے اور امام حسن مجتبی علیہ السلام کے مختصر دور خلافت کہ جس میں امیرالمومنین علی علیہ السلام کے مانند اسلامی حکومت کو چلایا کو چھوڑ کر باقی تمام حاکموں کی طرف سے مصائب اور شدائد سے دوچار رہے، خاص کر یزید بن معاویہ کی طرف سے انتہا کے مظالم جھیل لے۔

یزید بن معاویہ نے اپنے دور حکومت میں امام حسین (ع) اور ان کے ساتھیوں کو کربلا میں شھید کیا اور حضرت کے پسماندگان اور امام سجاد (ع) کو اسیر کیا اور اس سے اہل بیت اور مومنین کے قلوب جریحہ دار ہیں اور یزید اور اس کے ساتھی ابدی لعنت میں گرفتار ہوئے۔

امام زین العابدین علیہ السلام، امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد، منصب امامت پر فائز ہوئے اور 35 سال اس فریضہ الہی کو انجام دیتے رہے اور آخرکار محرم سن 95 ھ کو ولید بن عبد الملک کے ذریعے زہر دے کر شھید ہوئے اور جنت البقیع میں امام حسن مجتبی علیہ السلام کے جوار میں دفن ہیں۔

والسلام التماس دعا

ای میل کریں