انٹرویو

امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ایرانی قوم کے اندر روحانی جذبہ پیدا کیا

یہ امام کی تعلیمات کا اثر ہے جو آج اس ملک کی مساجد میں نمازیوں کا ہجوم نظر آتا ہے

آپ اپنا تعارف کرایں؟

میرانام گوری یوسف ہے میں ہندوستان کے شہر گجرات سے تعلق رکھتا ہوں وہاں پر اسلامی آرٹ پر کام کرتا ہوں میں کافی بار ایران بھی آچکا ہوں امام خمینی رہ سے میرا ایک دلی لگاو ہے اور میں جب بھی ایران آتا ہوں امام خمینی رہ کے مرقد پر ضرور حاضری دیتا ہوں۔

 

کیوں آپ امام خمینی رہ سے اتنا مانوس ہوے؟

جب میں دسویں جماعت کا طالبعلم تھا تو اس میں ایک درس امام خمینی رہ کے بارے میں تھا اس میں بتایا گیا کے امام رہ نے کس طرح ایران میں آزادی لائی اور جس وقت ایک بار پھر اسلام کے دشمنوں کی طرف سے اسلام کو مجروح کیا جا رہا تھا اسلام کی شبیہ خراب کی جا رہی تھی تو امام خمینی رہ نے آگے بڑھ کر اسلام کے دشمنوں کی اس سازش کو بے نقاب کیا اور ان کے خلاف ایک جنگ کا اعلان کیا امام نے ان کے مقابلے میں حقیقی اسلام سے دنیا کو متعارف کیا یہی وجہ تھی کے میں امام سے مانوس ہوا۔

 

امام خمینی رہ نے جو اتحاد بین المسلمین کا نعرہ بلند کیا اس کے بارے میں آپ کے کیا خیالات ہیں؟

جہاں تک میں نے پڑھا انبیاء کے زمانے اور رسول اکرم ﷺ کے زمانے تک سب ایک رہے ہیں لیکن حضور کی وفات کے بعد مسلمانوں میں اختلاف پیدا ہو گیا ہمیں قرآن اور اھل بیت کو اپنا ہادی ماننا چاہییے اور شیعہ سنی اختلاف سے پرہیز کرنی چاہییے آج مغربی ممالک کی نگاہ میں وہی انکا دشمن ہے جو حقیقی اسلام پر عمل کر رہا وہ نہ سنی نہ شیعہ وہ اصلی مسلمان کو اپنا دشمن مانتے ہیں جب ہمارا دشمن ہمیں ایک نگاہ سے اپنا دشمن مان رہا تو ہم خود کیوں متحد نہیں ہوتے آج ہم آپس اختلاف کر کے اسلام کے دشمن کو اُن کے مقاصد میں کامیاب کر رہے ہیں ہمارے باقی مسلم ممالک کو اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اگر سب حقیقی اسلام کی پیروی کریں قرآن اور اقوال معصومین پر عمل کریں تو اختلاف ختم ہو سکتا ہے۔

 

انقلاب سے پہلے والے ایران اور آج اسلامی ایران میں بنیادی فرق کیا ہے؟

کچھہ کتابیں میں نے پڑھی ہیں انقلاب سے پہلے اسی ملک میں اسلام کو ڈیمک کی طرح ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی اسی ملک میں ایک وقت میں امام خمینی رہ کو لگا کے اگر یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو اسلام کو بہت بڑا نقصان ہو گا اور آج الحمد للہ انقلاب کے بعد یہی ملک اسلامی ممالک میں ایک نمونہ ملک ہے آج یہ قوم اسلام کی خاطر ایک آواز پر لبیک کہتی ہے اور اپنے راہنما کے پیچھے چلنے کو تیار ہو جاتی ہےدوسرے ملکوں کو اس ملک کو دیکھ کر سبق سیکھنا چاہییے کے کس طرح اس ملک نے ترقی کی اور اس کی عوام نے کس طرح اپنی روحانی طاقت کو زندہ کیا اور ایک اسلامی حکومت نافذ کرنے میں کامیاب ہوگے۔

 

امام خمینی رہ کے بارے میں کیا کہنا چاہیں گے؟

میں اتنی بڑی شخصیت کے بارے میں کیا کہوں بس اتنا کہوں گا امام رہ نے ہمیشہ قرآن اور اھل بیت کی سیرت سے سھارا لیا اور قرآن کو اپنا بہترین ساتھی بنا کر رکھا امام نے ایرانی قوم کے اندر روحانی جذبہ پیدا کیا اور اس قوم کو اس قدر اسلام کی میٹھاس سے آشنا کیا کے یہاں کا جوان بھی آج اسلام کے لئے اپنی جان قربان کرنے کے لئے تیار ہے اور اس وقت بھی ظلم کے خلاف لڑھ رہا ہے یہ امام کی تعلیمات کا اثر ہے جو آج اس ملک کی مساجد میں نمازیوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔

ای میل کریں