امام خمینی(رہ) کا پیغام

شہید مدنی نے اپنی مظلومانہ شہادت سے منافقین اور اسلام کے مخالفین کو مکمل طور پر الگ کردیا

آیت اللہ مدنی کی شہادت پر امام خمینی(رہ) کا پیغام

بولیٹن نیوز کی رپورٹ کے مطابق:آیت اللہ مدنی اپنی شخصی خصوصیات کے علاوہ علم کے حصول میں بھی اپنی شخصیت کو نمایاں کیا انھوں نے اپنے ملک سے کچھ عرصہ جدائی کے بعد 1341 میں نجف اشرف سے اپنی پیدایشگاہ کی طرف لوٹے اور اپنی جوانی کو ظلم کا مقابلہ کرنے کے لئے وقف کر دیا۔

انھوں نے ظلم کے خلاف اپنے پہلے اقدام میں لوگوں کو آذر شہر میں شراب کے کارخانہ کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے آمادہ کیا اور فوری طور پر اس کارخانہ کو بند کرنے کی مانگ کی انھوں نے اپنی تقریر میں ظالم حکومت کو پندرہ دنوں کی مہلت دی تاکہ ان دنوں میں کارخانہ کو بند کردیا جائے ورنہ لوگ خود اس کو بند کریں گے اور جو بھی اس راہ میں مارا جاے گا وہ شہید ہو گا، اس دوران جہاں ظلم اپنی انتہا پر تھا اور کسی میں بھی ظلم کے خلاف اور اسلام کے حق میں آواز بلند کرنی کی ہمت نہیں تھی اور اس طرح کی باتیں شاہ کو چیلنج کرنا صرف مدنی ہی کام تھا۔

آیت اللہ مدنی کی شہادت پر امام خمینی رہ کا پیغام

بسم اللہ الرحمن الرحیم

انا للہ وانا الیہ راجعون

نبی اکرمﷺ کے خاندان کے اور اولاد علی عیلہ السلام کے ایک اور فرد کو شہید کر کے دشمنوں اور منافقوں نے اپنے مظالم کا ریکارڈ بنا لیا ہے سید ایک عادل اور قابل احترام عالم تھے وہ اخلاق اور عرفان کے استاد تھے عظیم الشان شہید حجہ الاسلام والمسلمین جناب سید اسداللہ مدنی رضوان اللہ علیہ کو بھی ان کے جد بزرگوار کی طرح مسجد کے محراب میں شہید کیا گیا۔

اگر امام علی علیہ السلام کی شہادت سے اسلام اور مسلمان ختم ہو گے تو ان کے فرزند کی شہادت سے بھی منافقین کے منصوبے کامیاب ہوں گے اگر بدبخت خوارج ولی اللہ الاعظم کو شہید کرنے سے حکومت تک پہنچ گے تھے تو یہ منافق اور خائن بھی اپنی آرزوں تک پہنچ جائیں گئے اور اسلامی حکومت کو ختم کر کے امریکائی حکومت قائم کر لیں گے۔انھوں خدا اور رسول کی لعنت کو ہمیشہ کے لئے اور ان منافقین نے عذاب الہی، خدا اور امت اسلامی کی لعنت کو اپنے اور اپنے سربراہوں کے لئے ہمیشہ کے لئے خریدا ہے۔

یہ غیور قوم اور علماء دین صفوں میں کھڑے ہیں اگر ایک سربراہ کے ہاتھ سے علم گرے گا تو دوسرا اٹھانے کے لئے تیار ہے اور اپنی پوری طاقت سے پرچم اسلامی کی حفاظت کرے گا شہید مدنی نے اپنی مظلومانہ شہادت سے منافقین اور اسلام کے مخالفین کو مکمل طور پر الگ کردیا۔اس اسلامی اور نورانی چہرہ نے پوری عمر تہذیب نفس،مسلمانوں کی تربیت،اسلام کی خدمت اور باطل کے مقابلہ میں حق پر لڑنے والے مجاہدوں کی تربیت میں گذار دی یہ اُن کم نظیر چہروں میں سے ہیں جو علم،تقوی زہد اور خود سازی کی آخری حد تک پہنچ گئے تھے اس شخصیت کو اور اسلامی انقلاب کے دوسرے با وفا اصحاب کو نماز جمعہ میں نماز کی حالت میں شہید کرنا صرف اسلام سے دشمنی اور نماز جمعہ اور مسلمانوں کی جماعتوں کو ختم  کرنے کی دلیل ہے اگر آج تک یہ اپنی دہشتگردانہ کاروایوں کے لئے جھوٹے بہانہ بناتے تھے لیکن اس عالم ربانی کو جو صرف اسلام کی خدمت کر رہا تھا شہید کرنے کی وجہ صرف اسلام اور اس قوم سے انتقام ہے۔

اسلام سے انتقام  کی وجہ ایران میں اور اس کے بعد  علاقہ کے دوسرے ممالک میں ظالموں اور طاقت پر غرور کرنے والے ظالم طاقتوروں کی ہار ہے اور طاقتور قوم جس نے ان ظالموں کے محلوں اور آرزوں کو ختم کردیا اور ان کو اس منظر سے ہمیشہ کے لئے غائب کر دیا۔

ایران کے غیور لوگ خصوصا آذر بایجان کے رہایشیوں نے جنھوں نے اس برجستہ عالم دین اور استاد کو کھویا ہے اپنے  ہارے ہوئے دشمن کو پہچان لیا ہے اب مستحکم ارادہ سے دشمنوں سےاپنا بدلا لیں گے۔

میں اس عظیم مجاہد اور اس کے با وفا ساتھیوں کی شہادت پر ان کے اجداد خصوصا حضرت بقیۃ اللہ ارواحنا لہ الفدا ،ایران کی غیور قوم آذربایجان کے بہادر اور غیور رہایشیوں،حوزہ ہای علمیہ اور اس شہید کے محترم  خاندان کی خدمت میں تبریک اور تسلیت پیش کرتا ہوں۔

یہ آل محمد اور امام علی علیہ السلام کا راستہ ہے اور یہ افتخار خاندان نبوت اور امامت سے ان بزرگان کے نسل تک پہنچا ہے درود اور رحمت  خداوند ہو اس راہ شہادت کی پیروی کرنے والوں اور خدا کی لعنت ہو مشرق اور مغرب کے شیاطین کی پیروی کرنے والوں خصوصا سب سے بڑے شیطان امریکہ جو ہارا ہوا ہے اور یہ سوچ رہا ہےجس قوم نے اسلام اور خدا کے لئے تحریک چلائی ہے اور اس راہ میں ہزاروں شہید دے ہیں  اس قوم کو اپنی چالاکیوں سے سست کر دے گا یا میدان خالی کروا لے گا۔

یہ سید الشہداء کے پیرو کار ہیں کے جنھوں نے اسلام کی خاطر اپنے 6 مہینے کے بچے سے لیکر 80 سال کے بوڑھے تک کو قربان کر دیا اور عزیز اسلام کو اپنی پاک خون سے سیراب کر کے زندہ کیا۔آرمی،فوج،رضاکارانہ فوج اور دوسری مسلح تحریکیں ایسے اولیاء کی پیرو کار ہیں کے جنھوں نے اپنا سب کچھ اپنے عقیدہ اور ہدف پر قربان کردیا اور اسلام اور اس کے پیرو کاروں کے لئے افتخار اور شرف کا سبب بنے۔ خداوند سے میری دعا ہے کے تمام شہیدوں خصوصا تازہ شہید ہونے والے شہید مدنی پر رحمت نازل فرماے اور تمام زخمیوں کو سلامتی اور اس قوم کو آذربائجان کے مکینوں اور شہدا کے پسماندگان کو صبر جمیل عنایت فرماے ۔

والسلام على عبادلله الصالحين، روح الله الموسوى الخمينى، 21 شهريور 1360

ای میل کریں