آپ کی اصل مشکل ۔ ۔ ۔ خداوند عالم کے مقابلہ میں ایک عرصہ سے جاری فضول ٹکروا ہے ۔

آپ کی اصل مشکل ۔ ۔ ۔ خداوند عالم کے مقابلہ میں ایک عرصہ سے جاری فضول ٹکروا ہے ۔

آج مشرق و مغرب کا معاشرہ جس بنیادی بیماری میں مبتلأ ہے مادیات کے ذریعے نجات نہیں دلائی جاسکتی

اگر آپ اس سلسلہ میں سوشلزم اور کمیونزم کے اقتصادیات کی الجھی گتھیوں کو مغربی سرمایہ دارانہ نظام کے سائے میں کھولناچاہیں گے تو نہ صرف یہ کہ آپ اپنے معاشرہ کے درد کا علاج نہیں کرسکیں گے بلکہ آئندہ آنے والوں کو آپ کے اشتباہات کا جبران کرنا پڑ ے گا، کیونکہ اگرآج مارکسزم اپنی اقتصادی و اجتماعی روشں میں حائل دیوار کو عبور کرنے سے عاجز ہے تو مغربی دُنیابھی ان ہی مسائل میں البتہ ایک دوسر ے اندازسے دیگر مسائل کے تحت حادثات سے دوچار ہے ۔

جناب محترم گورباچوف !

حقیقتوں سے منہ نہیں موڑنا چاہیئے آپ کے مُلک کی اصل مُشکل مالکیت، اقتصاد اور آزادی کامسئلہ نہیں ہے بلکہ آپ کی تمام پریشانیوں کی اصل جڑ خدا پر اعتماد نہ ہوناہے ۔ وہی مشکل جس نے مغرب کو بھی تباہی و بربادی کی انتہا تک پہنچادیاہے اور پہنچاکے رہیگی۔ آپ کی اصل مشکل مبدأ وجود وہستی خداوند عالم کے مقابلہ میں ایک عرصہ سے جاری فضول ٹکرواہے۔

جناب محترم گورباچوف!

 یہ بات سب ہی پر روشن ہوچکی ہے کہ اب اس کے بعد کمیونزم کو دُنیاکی سیاسی تاریخ کے عجائب گھروں ہی میں ڈھونڈھنا پڑ ے گا ۔ کیونکہ مارکسی نظریہ انسان کی واقعی ضروریات کو پوراکرنے سے قطعاً قاصرہے۔ اس لئے کہ یہ ایک مادّی نظریہ ہے ۔ اور آج مشرق و مغرب کا معاشرہ جس بنیادی بیماری میں مبتلأ ہے مادیات کے ذریعے نجات نہیں دلائی جاسکتی ۔(کتابِ دعوت ص۱۴)

ای میل کریں