ایک ملک سے دوسر ے ملک کیوں نہ جانا پڑ ے میں اپنے مقاصد سے دستبردار نہیں ہوسکتا

ایک ملک سے دوسر ے ملک کیوں نہ جانا پڑ ے میں اپنے مقاصد سے دستبردار نہیں ہوسکتا

اس کی قسم کی پابندیاں جمہوریت کے دعووں سے متضاد ہے

ایران اور عراق کے اس دور کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں امام خمینی کو عراق سے نکال دینے کا فیصلہ ہوا۔

۲مہر ماہ ۱۳۵۷ھ ش(۲۴ستمبر 1978)کو بعثی کارندوں نے نجف اشرف میں امام خمینی (رح)کے گھر کا محاصرہ کیا۔

عراقی اینٹلی جینٹس کے سربراہ نے امام خمینی (رح) سے ملاقات میں کہا تھا کہ اگر آپ عراق میں قیام پذیر رہناچاہتے ہیں تو سیاست میں حصہ لینا چھوڑدیں۔ امام نے بھی دوٹوک الفاظ میں جواب دیا تھا کہ آپ امت مسلمہ کی نسبت عائد اپنی ذمہ داری کی وجہ سے خاموش رہے یا کسی قسم کی مصالحت کیلئے تیارنہیں ہیں ۔ (کوثرج ۳ص۵۳۲)

۱۲مہرماہ ۱۳۵۷ھ ش (۱۴اکتوبر ۱۹۷۸) کو امام نجف اشرف کو خیربادکہہ کر کویتی سرحد کی طرف نکل پڑ ے لیکن کویتی حکومت نے ایران کے ایما پر امام کو کویت میں داخل ہونے سے روک دیا۔ اس مو قع پر امام کی لبنان یا شام کی طرف روانگی کی باتیں ہوئیں لیکن آپ نے اپنے فرزند حجۃ الاسلام حاج سید احمد خمینی(رح)سے مشورہ کے بعد پیرس جانےکا فیصلہ کیا۔  ۱۴ مہرماہ ۱۳۵۷(۱۶اکتوبر ۱۹۸۷) کو امام خمینی(رح) پیرس پہنچے ۔

قصر الیزہ محل کے کارندوں نے امام کو فرانس کے صدر کی رائے سے آگاہ کیاجو ہر قسم کی سیاسی سرگرمی سے اجتناب پر مبنی تھی، اس پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ اس کی قسم کی پابندیاں جمہوریت کے دعووں سے متضاد ہے اور چاہے مجھے ایک ہوائی اڈ ے سے دوسر ے ہوائی اڈ ے تک اور ایک ملک سے دوسر ے ملک میں کیوں نہ جانا پڑ ے میں اپنے مقاصد سے دستبردار نہیں ہوسکتا۔ (کوثر ج۱ص۴۳۴)

ای میل کریں