امام خمینی: خداوند کی اطاعت کرو ۔ قرآن اور آئین کی خلاف ورزی نہ کرو

امام خمینی: خداوند کی اطاعت کرو ۔ قرآن اور آئین کی خلاف ورزی نہ کرو

امام خمینی(رح) نے 2 اپریل 1963ء کو اپنا مشہور اور نقـادانہ اعلامیہ جاری فرمایا کہ جس کا عنوان تھا ہی "ظالم شــاہ سے دوستی یعنی قوم کی تباہی وبربادی میں، تعـاون"

8 اکتوبر 1962ء کو مرکزی اور صوبائی انجمنوں کا بل امیر اسد اللہ علم کی کابینہ میں پاس ہوا جس کی بنیاد پــر انتخابات میں حصہ لینے کےلئے امیدوار کے مسلمان ہونے، قرآن کریم کے ذریعہ حلف اٹھانے، رائے دہندگان اور امیدوار افراد، مرد ہونے کی شرط ختم کردی گئی۔

علم حکومت نے اس بل کے متعلق، حالات کا صحیح اندازہ لگانے میں بڑی غلطی کی۔ چنانچہ اس نامبارک بل کی منظوری کی خبر شائع ہوتے ہی، ذمہ دار اور مومنین خاص کر امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے قم اور تہران کے بزرگ علما کے ساتھ صلاح ومشورہ کرنے کے بعد، بھرپور انداز میں مذمت اور احتجاج کی صـدا بلند کئے۔

شاہ ایران اور وزیر اعظم علم کے نام امام خمینی(رح) کے ٹیلی گراموں کا لب ولہجہ بہت ہی تند تھا۔ چنانچہ ایک ٹیلی گرام میں حضرت امام(رح) فرماتے ہیں:

میں، تمہیں ایک بـار پھر نصیحت کرتا ہوں کہ اللہ متعال کی اطاعت اور بنیادی آئين و دستور کی پیروی کرو۔ نیـــز قـرآن کریم، علمائے عظام، دیندار قوم اور مسلمان زعما کے احکام کی خلاف ورزی اور بنیادی آئين سے سرپیچی کے برے انجام سے ڈرو اور جان بوجھ کر اور بلا وجہ ملک کو خطرے میں مت ڈالو۔ دوسرے الفاظ میں بیان کروں کہ علمائے اسلام تمھارے خلاف اپنے نظریے بیان کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔

امام خمینی(رح) نے 2 اپریل 1963ء کو اپنا مشہور اور نقـادانہ اعلامیہ جاری فرمایا کہ جس کا عنوان تھا ہی "ظالم شــاہ سے دوستی یعنی قوم کی تباہی وبربادی میں، تعـاون"

عاشور کی شام کے وقت، معصومہ قم، مدرسہ فیضیہ میں حضرت امام خمینی علیہ الرحمہ نے اجتماع سے اور دیگر تمام ایرانی اقوام سے خطاب فرماتے ہوئے ایک تاریخی تقریر میں اہم نکات کی جانب اشارہ کیا جو پندرہ خرداد (4 جون) کی تحریک کا نقطہ آغـاز ثابت ہوا جو آخر الامر مادہ پرست دنیا میں اسلامی اور معنوی نظام یعنی اسلامی جمہوریہ ایران کی پیدائش پـر منتج ہوئی۔ والحمدللہ والمنہ۔

جی ہاں! معنوی اور اخلاقی نظام، اس لئے کہ بانی اسلامی جمہوریہ ایران، امام خمینی(رح) کے کلام میں حیرت انگیز تاثیر اور مخاطبین پر آپ کی کوتاہ لیکن گہرے باتوں کے اثر کا راز صحیح فکر، مضبوط نظریئے اور بالخصوص عوام کے ساتھ صداقت ودیانت کے ساتھ برتاؤ کرنا ہے۔ چنانچہ لوگ بھی آپ کے فرمان پر ہمہ وقت اپنی جان قربان کرنے کو تیار رہتے تھے۔

 

ماخذ: سوشل میڈیا اور ویب سائٹوں سے اقتباس

ای میل کریں