وحدت کے بارے میں نعروں پر اکتفا نہ کریں/ افراط تفریط عالم اسلام کےلئے مشکل ساز ہے

وحدت کے بارے میں نعروں پر اکتفا نہ کریں/ افراط تفریط عالم اسلام کےلئے مشکل ساز ہے

امام خمینی(رح) کے افکار اور تاکیدات کے مطابق، ہم، تقریب المذاہب میں تمام اسلامی مذاہب و مکاتب فکر رکھنے والوں کو نظریاتی طورپر ایک دوسرے سے نزدیک و نزدیک تر کرنے کے درپے ہیں۔

تقریب المذاہب کے تحقیقی ادارے کا مسئول نے "مفہوم وحدت" سے متعلق نئی سوچ، ادارک اور شناخت کی ضرورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم سب کی کوشش یہ ہونی چاہیے کہ کلمہ "وحدت" زبانی اور نمائشی نعروں کے دائرے سے خارج اور عملی جامہ پہننا دیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ وحدت اور وحدت بخشنے والے عوامل کو اسلامی مذاہب کی نقطہ نگاہ سے بنیادی طورپر، پھر سے محققانہ نظروں سے مطالعہ کیا جائے اور راہنما علمائے دین کی ہدایات اور نگرانی میں بروقت بروئے کار لایا جائے۔

حجت الاسلام والمسلمین شیخ محمد حسین مختاری نے جماران نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: آج اسلامی دنیا کے سامنے سب سے بڑا چیلنچ، اسلامی مذاہب کے مابین، افراطی اور منحرف گروہوں کا نامبارک وجود ہے۔ ایسی نگاہ اور سوچ، جو تمام اسلامی مذاہب و مکاتب فکر کی نابودی کے درپے ہے اور آج یہی رویے، عالم اسلام کےلئے مشکل ساز اور ناسور بن چکا ہے۔

تقریب المذاہب کے رکن، حجت الاسلام مختاری نے خرافاتی اور انحرافاتی افکار کو عالمی سامراج کا ناجائز اور شیطانی مولود قرار دیتے ہوئے کہا: انتہا پسندی اور متحجر نوعیت کے افکار ہی امت اسلامیہ کی حرکت اور ترقی میں رکاوٹ اور حقیقی مانع ہے۔ اسی لئے امت محمدیہ(ص) کو باہمی تبادل خیال اور مدبرانہ سوچ کے ذریعے، اس مشکل آفرین کینسرسا افکار کو ہم سب سے دور اور مضبوط علاج پیدا کرنا چاہیے۔

امام خمینی(رح) کے افکار اور تاکیدات کے مطابق، ہم، تقریب المذاہب میں تمام اسلامی مذاہب و مکاتب فکر رکھنے والوں کو نظریاتی طورپر ایک دوسرے سے نزدیک و نزدیک تر کرنے کے درپے ہیں۔

تقریب المذاہب کے تحقیقی ادارے کے رکن جناب مختاری نے امام خمینی(رح) کا "وحدت بین المسلمین" پر ہروقت تاکید کی آوری کیا اور کہا:

امام خمینی(رح) کی تقریروں میں غالب الاوقات ہم سنتے ہیں کہ آپ(رح)، یاد اللہ اور اسلام کے فوراً بعد، اتحاد اور یکجہتی کی بات فرماتے ہیں۔ اگر آپ صحیفہ امام(رح) کا مطالعہ کریں، ہی مطلب حاصل ہوتا ہے۔ نتیجتاً، امت مسلمہ کی وحدت اور یکجہتی، امام راحل کی اہم تشویش اور سرفہرست مسائل میں تھی۔

 

ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں