امام (رح) سے عرض کیا آقا، مشکلات بہت ہیں، فرمایا: مقابلہ کریں

امام (رح) سے عرض کیا آقا، مشکلات بہت ہیں، فرمایا: مقابلہ کریں

حجۃ الاسلام و المسلمین سید محمد جواد پیشوایی سنہ 1303(1934) شہر "انزلی" میں پیدا ہوئے ۔ سنہ1340(1961)امام خمینی(رح) نے اپنے مبارک ہاتھ سے آپ کے سر پر عمامہ رکھا اور سنہ 1357(1978)امام(رح)کی جانب سے انزلی شہر میں بطور نمایندہ منصوب ہوئے ۔ (صحیفه امام،ج6، ص150)

حجۃ الاسلام والمسلمین پیشوایی نے جماران کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: انقلاب کی کامیابی کے آغاز میں امام (رح) نے فرمایا: آپ انزلی جائیں اور وہاں اجتماعی اور سیاسی سرگرمیاں انجام دیں ۔ ایک سال گزرنے کے بعد میں متوجہ ہوا کہ انتظامی کام میر ے مزاج سے نہیں بنتا؛ چنانچہ حضرت امام (رح) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا آقا؛ مشکلات اور مسائل بہت زیادہ ہیں ۔ حضرت امام (رح) نے فرمایا: استقامت کریں،میں نے عرض کیا میں مقابلہ کروں گا،لیکن مہربانی کریں اس بات کی اجازت دیں تاکہ میں صرف اپنے دینی،شرعی مسائل اور موضوعات میں مصروف رہوں، بالآخر آپ نے قبول کیا ۔

میں ،عزیز امام کے گھرانے اور حجۃ الاسلام و المسلمین سیدحسن آقاخمینی اور آپ کی والدہ جو ہمار ے گرانقدر عالی مقام استاد کی بیٹی ہیں، کا بہت شکر گزارہوں ۔ جناب حاج حسن آقا والد کی جانب سے اور اسی طرح ماں کی طرف سے بہت بڑ ےگھرانے کی نادر موتی ہیں، ماں کے حوالے سے آپ کے گھرانے میں محترم آیت اللہ طباطبایی اور آیت اللہ العظمی صدر جیسی شخصیات نظر آتےہیں، اللہ کاشکر کے یہ بہت مضبوط اور گہرا رشتہ ہے ۔

 ایک دن رمضان المبارک میں سید حسن آقا خمینی کے نانا حضرت آیت اللہ طباطبایی کے درس کی محفل میں حاضر ہوا، آپ نےاس موضوع کی طرف اشارہ کیا کہ سب سے برا اور تکلیف دہ درد، شرمندگی ہے، اس طرح کہ میں نے شرمندگی سے بڑا کوئی درد نہیں دیکھاہے ، لہٰذاہم سے ایسا کوئی کام سر زد نہ ہو کہ قیامت کے روز ان لوگوں کے سامنے جنھیں ہم نے  درس دیا ہے شرمند ہوں اور ایسا نہ ہو کہ سب جنت میں جائیں اور ہمیں درواز ے پر روکیں ۔ آپ کی ہمیشہ یہ کوشش تھی کہ اپنی باتوں کو عملی حیثیت دیں ۔ 

ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں