جب ایمان کی توانائی بڑھ جاتی ہے ، اللہ انسان کی حقیقت بین آنکھیں کھول دے دیتا

جب ایمان کی توانائی بڑھ جاتی ہے ، اللہ انسان کی حقیقت بین آنکھیں کھول دے دیتا

جب انسان الله تعالٰی كی طرف متوجه ہوتاہے اسے عوام كی سوچ اور فكر نظروں میں اور احترام ركهنا چاہیئے ۔ ایسا نهیں ہے كه ہم سب كچھ جانتے ہیں؛ بلكه عقل اور مشورت كے ساتھ آگے بڑهنا چاہیئے ۔

جماران كے مطابق: حجۃاالاسلام و المسلمین سید حسن خمینی، حضرت امام (رح) كی مرجعیت كے ابتدائی دور كی طرف اشاره كرتے ہوئے فرمایا: آیت الله العظمی بروجردی كی رحلت كے بعد،مرجعیت كےلئے كچھ کی نگاہیں آپ كی طرف تهیں اسی لئے آپ نے صرف عظیم مرجع كے تشیع كے مراسم میں شركت كی اور اس روز كے بعد آپ گهر سے باہر نہ نکلے اور كسی فاتخوانی كی مجلس میں حاضر نہیں ہوئے اور نہ ان كے نام پر كوئی مجلس رکھی کہ کہیں اپنا نام معروف نہ ہوجائے،لیكن جب مرجعیت كے لئے امام (رح) کانام حتمی طور پر پیش كیا گیا،آپ پوری سنجیدگی اور پختگی كے ساتھ میدان میں آئے ۔

یادگارِامام نے یہ بیان كرنے كے ساتھ كہ شجاعت كی توانائی كا كچھ حصہ ذاتی اور كچھ حاصل كی جاتی ہیں فرمایا: جب شجاعت پرایمان كی طاقت اضافه ہو، الله تعالٰی انسان كی حقیقت بین آنكهیں بهی كهول دیتاہے، كیوں كہ شجاعت كے لئے تدبیر كی ضرورت ہے ۔

انهوں نے تصریح كی : جب انسان الله تعالٰی كی طرف متوجه ہوتاہے اسے عوام كی سوچ اور فكر نظروں میں اور احترام ركهنا چاہیئے ۔ ایسا نهیں ہے كه ہم سب كچھ جانتے ہیں؛ بلكه عقل اور مشورت كے ساتھ آگے بڑهنا چاہیئے ۔

سید حسن خمینی نے آخر میں فرمایا: عارف دنیا سے فراری ضرور ہوتاہے،لیكن دنیا سے لڑتانهیں؛ وه اپنے لئے تو كچھ بھی نهیں كرتا،لیكن اس كی خواہش ہوتی ہے كه دوسروں كی دنیا كو  خوبصورت بنائے اوردنیا جینے كے لئے اچهی جگہ ہو ۔

ای میل کریں