امام حسین (ع) نے اپنے تھوڑے ساتھیوں کے ساتھ  ہر چیز اسلام پر قربان کردی

امام حسین (ع) نے اپنے تھوڑے ساتھیوں کے ساتھ ہر چیز اسلام پر قربان کردی

یہ غدار لوگ ہیں! جو لوگ آپ کے ذہن میں " روتی قوم" " رونے والی قوم" جیسی باتیں ڈالتے ہیں یہ سب خیانت کر رہے ہیں۔

ہمارے بچے اور جوان یہ خیال نہ کریں کہ سارا مسئلہ " روتی قوم " کا ہے! یہ باتیں دوسروں نے آپ کو سیکھائی ہے تاکہ بولیں " رونے والی قوم "! یہ لوگ اسی رونے سے ڈرتے ہیں، کیوں کہ یہ تمام رونا مظلوم کے لئے ہے، مظلوم پر رویا جا رہا یے؛ یہ رونا ظالم کے خلاف فریاد ہے ۔ بر آمد ہونے والے جلوس، ظالم کے سا تھ مقابلہ کرنے کے لئے ہیں ۔ ان کا تحفظ ضروری ہے ۔ یہ تمام ہمارے مذہبی شعائر ہیں جن کا بچاؤ ہم پر فرض ہے ۔ یہ سیاسی شعائر ہیں جن کی حفاظت ہونی چاہیئے ۔ ۔ ۔ یہ دیکھ رہے ہیں کہ عزا کی یہ مجالس اور ہر دور میں مظلوم کے مصائب اور ظالم کی جنایات اور زیادتیوں کا ذکر کرنا مظلوموں کو ظالم کے مقابل میں کھڑا کر رہا ہے ۔ یہ متوجہ نہیں کہ یہ لوگ اس ملک کی خدمت کر رہے ہیں؛ یہ اسلام کی خدمت کر رہے ہیں ۔  

ہمارے جوان طبقہ اس طرف متوجہ نہیں! بڑے لوگوں کی باتوں اور سرگرمیوں کا دھوکا نہ کھائیں ۔ یہ غدار لوگ ہیں! جو لوگ آپ کے ذہن میں " روتی قوم"  " رونے والی قوم"  جیسی باتیں ڈالتے ہیں  یہ سب خیانت کر رہے ہیں ۔ ان کے بڑے اور اصلی مالکان آپ کے رونے سےخوف زدہ ہیں ۔ ۔ ۔ اس بات کی دلیل یہ ہے کہ جب رضا خان برطانیہ گیا، دہلی کے ریڈیو پر برطانیہ نے اعلان کیا ہم نے اسے لایا تھا اور ہم ہی اسے واپس لے گئے!  درست کہتے تھے ۔ برطانیہ نے رضا خان کو اسلام کچلنے کے لئے لایا تھا، جس کے حربوں میں سے ایک انہی مجالس کو آپ سے چھینا تھا ۔

 صحیفه امام؛ ج 10، ص 26 

جماران خبررساں ایجنسی

ای میل کریں