سعودی حکام کی غفلت کی بناپر منی میں سینکڑوں حاجی شہید اور زخمی

سعودی حکام کی غفلت کی بناپر منی میں سینکڑوں حاجی شہید اور زخمی

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق منیٰ کے دردناک حادثے میں اب تک 130 ایرانی حاجی شہید ہوگئے ہیں۔

سعودی عرب کے حکام کی نااہلی اور غفلت کی بنا پر مکہ سے چھ کلومیٹر دور منٰی کے مقام پر رمی جمرات کے دوران بھگدڑ مچنے سے 863 سے زائد حجاج کرام شہید اور 850 کے قریب زخمی ہو گئے ہیں۔

سعودی عرب میں حجاج کرام کے ساتھ دوسرا بڑا حادثہ پیش آیا ہے، جس میں سینکڑوں حاجی، ہزاروں حجاج کے پاوں تلے کچلے گئے۔ حادثہ شیطان کو کنکریاں مارنے سے پہلے اس وقت پیش آیا، جب حجاج کرام رمی جمرات کے لئے راستے میں ہی تھے، کہ مکتب نمبر 93 کے قریب سٹریٹ نمبر 204 میں اچانک بھگدڑ مچ گئی۔ گرمی، حبس اور گھٹن کے باعث متعدد حجاج بے ہوش ہو کر گر پڑے۔ اس دوران جو گرا وہ اٹھ نہ سکا۔ انسانوں کا سیلاب ایک دوسرے کو روندتا ہوا گزرتا رہا۔

سعودی ٹی وی کے مطابق منیٰ کے مقامی ہسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری کر دی گئی ہے۔

برطانیہ میں موجود وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے سانحہ منیٰ پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سفیر کو پاکستانی حجاج کی خیریت دریافت کرنے اور ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت اور علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق منیٰ  کے دردناک حادثے میں اب تک  130 ایرانی حاجی شہید ہوگئے ہیں۔

رواں سال حج کے دوران یہ دوسرا بڑا حادثہ ہے، اس سے قبل 12ستمبر کو مکہ میں تعمیراتی کام کیلئے نصب کرین مسجد الحرام میں گرنے سے 107 افراد جاں بحق اور 238 زخمی ہوگئے تھے۔

ای میل کریں