سید قلب حسین رضوی کشمیری مکہ مکرمہ میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے

سید قلب حسین رضوی کشمیری مکہ مکرمہ میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے

سید قلب حسین رضوی امام خمینی(رہ) اور اس کے بعد رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے سالانہ حج پیغام کا اردو ترجمہ بھی کرتے آئے ہیں۔

اسلام ٹائمز۔ سید قلب حسین رضوی کشمیری کل شام مکہ مکرمہ کی پاک سرزمین پر سکتہ قلبی (ہارٹ اٹیک) کی وجہ سے دارفانی کو وداع اور داعی اجل کو لبیک کہہ گئے، آپ مقبوضہ کشمیر کے معروف سماجی کارکن تھے، انقلاب اسلامی ایران اور تحریک امام خمینی(رہ) کے ساتھ والہانہ جذبات اور وابستگی کی بناء پر سید قلب حسین رضوی کو جمہوری اسلامی ایران کی جانب سے سازمان تبلیغات اسلامی میں کام کرنے کی دعوت موصول ہوئی، آپ نے 1982ء میں تمام آرام و آسائش کو خیرباد کہہ کر سرزمین ایران پر قدم رکھا، 34 سال سے آپ انقلاب اسلامی ایران سے جڑے رہے، ایران میں آپ مترجم کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے، گذشتہ 31 سال سے انقلاب اسلامی ایران میں جو بھی اہم کتابیں اردو زبان میں شائع ہوئی ہیں وہ آپ ہی کی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔
علامہ عسکری کی 140 جعلی اصحاب کے نام کی کتاب جس کی 4 جلدیں ہیں اور ہر جلد 600 صفحات پر مشتمل ہے آپ ہی کو اس کتاب کا اردو ترجمہ کرنے کا شرف حاصل ہوا تھا، اس کے علاوہ سید قلب حسین رضوی امام خمینی(رہ) اور اس کے بعد رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے سالانہ حج پیغام کا اردو ترجمہ بھی کرتے آئے ہیں، ایرانی ثقافت و تہذیب کو کشمیر میں ترویج دینے میں آپ کا رول اہم رہا، سید قلب حسین رضوی ایران حج کمیٹی کے ممبر بھی تھے، جس سال مکہ کی سرزمین پر حج خونین پیش آیا، اس سانحہ کے آپ چشم دید گواہ رہے ہیں، اس سانحہ کے تین سال بعد سے اب تک آپ حکومت ایران کی طرف سے لگاتار حج پر جاتے تھے اور برصغیر کے حجاج کرام کی راہنمائی فرماتے تھے یہاں تک کہ اب آپ کا آخر حج ثابت ہوا اور مشن پر ہی آپ خالق حقیقی سے جا ملے۔ اگرچہ آپ کی طبعیت کہیں سالوں سے ناساز تھی لیکن پھر بھی آب ترجمہ کا کام جاری رکھے ہوئے تھے اور اپنی آخری سانس تک کوئی حج ہاتھ سے جانے بھی نہیں دیا، آپ کے انتقال کی خبر ملتے ہی تمام کشمیر مغموم ہوگیا اور لواحقین کے تسلی و تعزیت دینے کے لئے ان کے آبائی گاوں کا رخ کیا۔

امام خمینی(ره) اردو پورٹل اور موسسہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی(ره)، اس پر ملال موقع پر مرحوم مغفور کے لئے دعائے مغفرت کے ساتھ ساتھ کشمیر کے شیعہ عوام مخصوصا ان کے اہل خانہ نیز دوستوں کو تعزیت پیش کرتی ہے۔

ای میل کریں