شہید عارف الحسینی، فکر امام خمینی کے خالص اور سچے پیرو تھے

شہید عارف الحسینی، فکر امام خمینی کے خالص اور سچے پیرو تھے

شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے بانی تھے۔ آپ فکر امام خمینی کے خالص اور سچے پیرو تھے اسی لیئے شہید عارف حسین الحسینی پاکستان کو عالمی استعمار کے چنگل سے آزادی دلوانا چاہتے تھے۔

ملک بھر میں ملت جعفریہ پاکستان کے عظیم اور محبوب قائد، فرزند امام خمینی(ره) شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی(رح) کی ستائیسویں برسی انتہائی عقیدت و احترام اور مذہبی جوش وخروش سے منائی جا رہی ہے۔

قائد ملت علامہ مفتی جعفر حسین قبلہ کی وفات کے بعد 10 فروری 1984ء کو انہیں قائد ملت منتخب کر لیا گیا۔ علامہ سید عارف حسین الحسینی نے صرف ساڑھے چار سال کے قوم کی راہنمائی کی اس مختصر عرصہ میں انہوں نے جو کام کیا وہ ایک تاریخ ہے۔

شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے بانی تھے ۔ علامہ سید عارف حسین الحسینی نے اپنے دور قیادت میں مسلم امہ کے اتحاد و وحدت کیلئے بھرپور کاوشیں کیں اور مختلف فرقوں کے ماننے والوں کو اسلام کے نام اور مشترکات پر جمع ہونے کی دعوت دی ۔ آپ فکر امام خمینی کے خالص اور سچے پیرو تھے اسی لیئے شہید عارف حسین الحسینی پاکستان کو عالمی استعمار کے چنگل سے آزادی دلوانا چاہتے تھے ۔

ولایت کا نقارہ، صرف ساڑھے چار سال تک افق پاکستان پر بہ طور قائد چمکا اور ایک عالمی سازش کے تحت 5 اگست 1988ء کی دم فجر اپنے خوابوں کی تعبیر جامعہ معارف الاسلامیہ پشاور میں ہم سب کو داغ جدائی دے کر اپنے ابدی مقام کی طرف پرواز کر گیا، بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی نے ان کی شہادت پر حضرت امام خمینی(ر) نے تاریخی تعزیتی پیغام بھی جاری کیا، جس میں انہوں نے فرمایا کہ میں آج اپنے عزیز فرزند سے محروم ہو گیا ہوں اور پاکستان کے عوام کو تاکید کی کہ وہ علامہ عارف حسین الحسینی کے افکار کو زندہ رکھیں۔

 

بمناسبت شھادت شھید قائد سید عارف حسین الحسینی(ره)
ای حسین (ع) آو سر مقتل لپک کر...
اور اک لاشه گرا....
آپکا اک اور بیٹا,
دشمنون کے جور سے مارا گیا

وه حسین عصر کی بیعت کا مظھر
اوریزید عصر کی بیعت کا منکر
اسنے دیکھے
شمر و ابن زیاد کی فوجون کے تیور
اسنے دیکھے تھے چمکتے تیز خنجر
کار بند انکار بیعت پر رھا
گامزن راه صداقت پر رھا....

اے حسین (ع) آپکا اک اور بیٹا
دشمنون کے جور سے ماراگیا
اے حسین (ع)
آپکا یه شیر بیٹا
فجر دم میدان کی جانب بڑھا
اے حسین (ع)
فوج ابن زیاد کا اک بد نھاد
تاک مین بیٹھا ھوا
اسکا اک تیر ستم
پاک سینے پر لگا
اے حسین (ع)...
آپکا مظلوم بیٹا
آپکی راهون کا راھی چل بسا....
اے حسین (ع) آو سر مقتل لپک کر
اور اک لاشه گرا......
لیکن اب بھی
عھد کرتے ھین یه اسکے خون کی تاثیر سے...
اسکے بیٹے, اسکے اکبر...
ھم راه حق و صداقت کو نه چھوڑینگے کبھی
اور شب عاشور جو باندھا گیا
عشق کے پیمان کو
ھرگز نه توڑین گے کبھی
اے حسین (ع)
آپکے بیٹے
ولی امر کو
تنھانه چھوڑین گے کبھی...

 

ان شاءالله العزیز

 

ماخذ بمعه اضافات اور تعدیلات:

http://www.shianews.com.pk/

ای میل کریں