ہماری رسالت امام کی وصیت کی شناخت اور اجرا کے لئے جدوجہد

ہماری رسالت امام کی وصیت کی شناخت اور اجرا کے لئے جدوجہد

وصیت نامہ کا مولف ہمار ے دور میں اللہ تعالیٰ کاصالح بندہ تھا،ایک فلسفی،رجالی،اصولی،فرض شناس،سیاسی،شجاع،غیرتمند اور زمانے کے تقاضوں سے آگاہ شخصیت تھی اور ان کی روحی صفات و مقام اور قابلیتوں نےاس کتاب کو ایجاد کرنے میں قابل ملاحظہ تأثیر رکھی ہے ۔

جماران سائٹ کے مطابق : امام خمینی (رح) ریسرچ سینٹرکے چیرمین حجۃالاسلام عباس علی روحانی نے کہا: انقلاب کے چاہنے والوں کے دوش جو ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں اور ہم پر فرض ہے کہ اسے عملی جامہ پہنایں،ان میں سے ایک حضرت امام خمینی (رح) کی وصیت نامہ کی شناخت اور اسے اجرا کرنے کے لئے جد وجہد کرناہے ۔

انھوں نے تاکید کی : وصیت نامہ کا مولف ہمارے دور میں اللہ تعالیٰ کاصالح بندہ تھا،ایک فلسفی،رجالی،اصولی،فرض شناس،سیاسی،شجاع،غیرتمنداور زمانے کے تقاضوں سے آگاہ شخصیت تھی اور ان کی روحی صفات و مقام اور قابلیتوں نےاس کتاب کو ایجاد کرنے میں قابل ملاحظہ تأثیر رکھی ہے ۔

انھوں نے مزید کہا: امام (رح) کے وصیت نامہ تدوین کرنے کے اہم اہداف میں سے ایک دُنیا کواللہ تعالیٰ کی جانب سیر کرنے کے لئے تقدیس اور پاک سازی کرنا ہے اور وصیت نامہ کی تعلیم ،معرفتِ الٰہی حاصل کرنے کی ایک کڑی ہے جو انسان کے وجود کا مقصد اور اس کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔

انھون نے آخر میں فرمایا: وصیت نامہ پڑھ کر،اوراس کی تعلیم کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی تقدیس پرعمل کریں اور اس کام کے لئے مولف کو سمجھنے کی کوشش کریں ۔ کیوں کہ وصیت نامہ کا مولف ایک دانا، دانشمند، بابصیرت اور اپنے زمانے سے آگاہ عالم تھے ۔

ای میل کریں