صدام،عراقی عوام اور امام خمینی (رح) میں فاصلہ نہیں ڈال سکا

صدام،عراقی عوام اور امام خمینی (رح) میں فاصلہ نہیں ڈال سکا

عراقیوں کا امام سے عشق و محبت کی داستان سنہ ۱۳۴۴مطابق ۱۹۶۵،اور امام کا نجف اشرف جلاوطن ہونے کے دور کی طرف لوٹتی ہے، یہ لگاؤ اور محبت تقریباً ۵۰ سال گزرنے کے بعد بھی اسی طرح باقی اورقائم ہے ۔

آستان امام خمینی(رح) ویب سائٹ کے مطابق :

عراقی زائر نے کہا: امام خمینی (رح) کا حرم میر ے لئے بہشت کا درجہ و مقام رکھتا ہے اور مجھے اُمید ہے کہ امام قیامت کے دن ہماری شفاعت کریں ۔

عراقی زائر زہرا حسین حکیم جو شہر کربلا سے ایران آئی ہے اور ابھی تہران میں قیام پذیر ہیں نے کہا: عراقی عوام اور خاص کر اس ملک کے شیعیان،امام خمینی (رح)کوبہت زیادہ چاہتے ہیں، عراقیوں کا امام سے عشق و محبت کی داستان سنہ ۱۳۴۴مطابق ۱۹۶۵،اور امام کا نجف اشرف جلاوطن ہونے کے دور کی طرف لوٹتی ہے، یہ لگاؤ اور محبت تقریباً ۵۰ سال گزرنے کے بعد بھی اسی طرح باقی اورقائم ہے ۔ 

عراقی زائر جو اپنے دوستوں کے ساتھ امام خمینی (رح) کے حرم میں نماز،دُعا اور زیارت نامہ پڑھنےمیں مشغول تھی نے مزید کہا: لگاؤ کردہ جنگ کے دور میں ہم اس بات کے شاہد تھے کہ بہت سے عراقی جوان جو ھنور امام خمینی(رح) کو اپنا مرجع تقلید جانتے تھے،صدام کی سیاستوں کی مخالفت میں جیل گئے ۔

عراقی زائر نے مزید بتایا: میر ےگھرانے کے مرد اور دوسر ے عراقی لوگ،امام خمینی (رح) کی تصویر سینہ پر رکھ کر صدام کے خلاف لڑتے تھے اور بعد میں یہی عراقی مجاہدین،ایرانی عوام کے مقدس دفاع میں امام خمینی (رح) کے گمنام سپاہی میں شمار ہوئے اور سپاہ بدر کے پہلے گروہ کو تشکیل دیا۔

زہراہ حسینی اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صدام، امام خمینی (رح) اور عراقیوں کے درمیان فاصلہ اور جدائی نہیں ڈال سکا،کہا : اسلام کی کوئی سرحد نہیں، مسلمان بھائی اور بہن جہاں بھی ہوں ایک دوسر ے کو چاہتے ہیں اور اس عشق و محبت کو امام خمینی (رح) نے دلوں میں ایجاد کیا۔

اس عراقی زائر نے آخرمیں یاددہانی کی : میں نے کسی مرحلہ تک مصر میں تعلیم حاصل کی ہے اور مصروالوں نے میر ے لئے امام کی شخصیت کے بار ے میں بہت کچھ بتایا ہے اور میں نے  بھی آپ سے متعلق کتاب اور مقالات پڑھا ہے اور اس طرح میں امام کے افکار سے وابستگی اور لگاؤ پیدا ہوا اور اب تک میں امام کی چہل حدیث اور آپ کے دیگر آثار کا مطالعہ کرچکی ہوں ۔

ای میل کریں